ناکارہ چیزوں کا شاندار استعمال کوئی فِن لینڈ سے سیکھے
ناکارہ چیزوں کا شاندار استعمال کوئی فِن لینڈ سے سیکھے
فن لینڈ کا نام آتے ہی ذہن میں بُرے موسم کا خیال چلا آتا ہے، میں نے اپنے رخت سفر میں ایک عدد گرم جیکٹ بھی صرف فن لینڈ میں سیر سپاٹے کی غرض سے رکھی تھی۔ شاید یہی وہ جگہ ہے کہ جہاں موسم پر بھروسہ نہ کرنے والی ضرب المثل تخلیق ہوئی ہوگی۔
فن لینڈ میں بسنے والے ایک دوست نے بتایا کہ یہاں ایک بار باہر کھڑکی سے جھانکا تو سورج نکلا ہوا تھا، خوشی خوشی کپڑے بدل کر باہر بس اسٹاپ تک پہنچا تو بارش شروع ہوچکی تھی۔ پاکستان میں سورج کو دیکھنے کی حسرت کم ہی لوگوں کی رہ جاتی ہوگی، چاہے جیسا بھی موسم ہو سورج ضرور نظر آتا ہے۔ اسکینڈے نیویا میں موسم گرما میں بھی سورج بلا ناغہ درشن نہیں دیتا اس لیے لوگ اس کی دید کے پیاسے رہتے ہیں۔
مجھے آپ اس سال کا خوش قسمت ترین مسافر کہہ سکتے ہیں کہ میں جس دن فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں موجود تھا، اس دن کا زیادہ تر حصہ سورج نکلا رہا، گو کہ کچھ دیر کے لیے بارش بھی ہوئی لیکن اس نعمت کا شمار کیا کہ آپ فن لینڈ دو دن کے لیے جائیں اور ایک دن کھلی کھلی دھوپ مل جائے۔ خیر سفر کیے بغیر سورج اور دھوپ کی رام لیلا سمجھنا دشوار ہے۔