’وزیراعظم چیف جسٹس سے ملاقات میں بہت کچھ لے کر آگئے‘
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس کی ملاقات کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ 'اس ملاقات میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو کچھ دیکر نہیں بلکہ ان سے بہت کچھ لیکر آئیں ہیں اور ان کی چیف جسٹس کے ساتھ دو گھنٹے طویل ملاقات سپریم کورٹ کو مشکل میں لے آئے گی۔'
ڈان نیوز کے پرگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ 'میں اس ملاقات کو تحسین کی نگاہ سے نہیں دیکھ رہا ہوں، یہ نہیں مانا جاسکتا کہ وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی مرضی کے بغیر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ملنے گئے ہوں بلکہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ وہ نواز شریف کی ہدایت ہی پر چیف جسٹس سے ملنے گئے تھے۔
مزید پڑھیے: وزیراعظم کی چیف جسٹس کو انصاف کی فراہمی میں تعاون کی یقین دہانی
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کا اس ملاقات سے متعلق لاعلمی کا بیان محض تحریری (سکرپٹڈ) ہے جبکہ یہ تمام معاملہ ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت طے پایا تھا اور مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 'اچھی پولیس اور بری پولیس' والا کھیل کھیل رہے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے لیے اس ملاقات سے منع کرنا بہت مشکل ہوتا اگر وہ ایسا کرتے تو تاثر یہ جاتا کہ چیف جسٹس پہلے سے ہی مسلم لیگ (ن) کے خلاف جانے کو تیار بیٹھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات
اعتزاز احسن نے کہا کہ 'مسلم لیگ (ن) اس وقت نواز شریف بچاؤ پارٹی بن کر رہ گئی ہے، ایک جانب نواز شریف کا عدلیہ کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا اور ان ہی کے منتخب کردہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا چیف جسٹس کے ساتھ مشاورت اور ان کے احکمات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروانا صاف ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے درمیان سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے چیمبر میں ملاقات ہوئی جہاں وزیراعظم نے چیف جسٹس کو انصاف کی فراہمی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات وزیراعظم کی درخواست پر کی گئی جس کے لیے اٹارنی جنرل کے ذریعے پیغام پہنچایا گیا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی جہاں وزیراعظم نے حکومت کی جانب سے انصاف کی فراہمی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے عدالتی نظام کی بہتری میں معاونت فراہم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔