علی صدیقی کی امریکا میں بطور سفیر تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور
اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکا میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کی تقرری کے خلاف دائر پٹیشن روزانہ سماعت کے لیے منظور کرلی۔
واضح رہے کہ 8 مارچ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معروف بزنس مین جہانگیر صدیقی کے صاحبزادے علی جہانگیر صدیقی کو امریکا میں پاکستان کا سفیر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
یہ پڑھیں: علی جہانگیر صدیقی کو امریکا میں پاکستان کا سفیر مقرر کرنے کا فیصلہ
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ شہزاد صدیق علوی نے اپنے وکیل بیرسٹر سجیل شہریار اور چوہدری حسن مرتضیٰ مان کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی۔
پٹیشن میں سیکریٹریز کابینہ ڈویژن، خارجہ امور اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو فریق نامزد کیا گیا۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ امریکا میں پاکستان کا سفیر تقرر کرنے سے قبل علی جہانگیر صدیقی کو وزیراعظم کا خصوصی معاون تعینات کیا گیا۔
خیال رہے کہ علی جہانگیر صدیقی اگست 2017 سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے معاون خصوصی مقرر تھے تاہم اس وقت سے اب تک انہیں کوئی قلمدان نہیں دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے علی جہانگیر صدیقی کی کمپنی کے معاہدوں کا ریکارڈ طلب کرلیا
اس سے قبل علی جہانگیر صدیقی ایئربلیو کے ڈائریکٹر بھی رہے جو شاہد خاقان عباسی کے خاندان کی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مذکورہ تعیناتی صریحاً غیر شفاف، غیر قانونی اور آئین اور عدالتی فیصلوں کے منافی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق علی جہانگیر، جہانگیر صدیقی کے صاحبزادے اور جے ایس گروپ کا حصہ بھی ہیں اور ان کا نام کرمنل مقدمات میں شامل ہے۔
انہوں نے عدالت میں استدعا کی کہ مذکورہ تعیناتی کو کالعدم قرار دے کر متعلقہ حکام کو پابند کیا جائے کہ امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات کرنے کے لیے ‘سفارتی امور کا تجربہ’ رکھنے والا امیدوار مقرر کیا جائے۔