پاکستان

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان کا استعفیٰ منظور

اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ مل کر اگلے چند دنوں میں بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا ارادہ ہے، جام کمال خان

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پیڑولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان نے ممکنہ طور پر بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) میں شمولیت کے پیشِ نظر وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔

جام کمال خان نے گزشتہ ہفتے اپنا استعفیٰ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حوالے کیا جسے بعدازاں صدر مملکت ممنون حسین نے بھی منظور کرلیا۔

یہ پڑھیں: بلوچستان میں نئی سیاسی جماعت کے نام کا اعلان کردیا

کابینہ سیکریٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ‘آئین کے آرٹیکل 92 کی شق 3 کے تحت صدر مملکت نے وزیراعظم کی مشاورت سے جان کمال خان کا اسعتفیٰ منظور کیا’۔

جام کمال خان نے ڈان کو بتایا کہ ‘وہ اور ان کے دیگر دوست اگلے چند دنوں میں بی اے پی میں شمولیت کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ‘پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے دو سے زائد اراکین قومی اسمبلی بھی پارٹی چھوڑ سکتے ہیں‘۔

سابق وزیر مملکت برائے پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ وہ اور ‘بلوچستان میں ان کے دوست’ یقین رکھتے ہیں کہ صوبے کا سیاسی منظر نامہ نئے موڑ پر داخل ہو رہا ہے جس کے لیے پرانی پارٹی کے ساتھ رہنے کے بجائے نئی سیاسی پارٹی کی تشکیل دینا وقت کی ضروت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کا نئی جماعت بنانے کااعلان

واضح رہے کہ جام کمال خان حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی کابینہ میں گزشتہ 2013 سے منسلک تھے۔

جام کمال خان وضاحت دی کہ ‘بعض امور پر گزشتہ 2 برس سے کچھ تحفظات تھے لیکن پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا’۔

جام کمال خان 2013 کے عام انتخابات میں بلوچستان کے علاقے آواران کم لسبیلہ کی قومی اسمبلی کی نشست 270 سے رکنِ اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات لڑے اور بعد ازاں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی۔


یہ خبر 3 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی