سائنس و ٹیکنالوجی

یہ اسمارٹ واچ آپ کے ہاتھوں کو ٹچ اسکرین میں بدل دیگی

سائنسدانوں نے اپنی نوعیت کی ایسی منفرد اسمارٹ واچ تیار کرلی ہے جو صارف کے ہاتھ کو ہی ٹچ اسکرین میں تبدیل کردے گی۔

سائنسدانوں نے اپنی نوعیت کی ایسی منفرد اسمارٹ واچ تیار کرلی ہے جو صارف کے ہاتھ کو ہی ٹچ اسکرین میں تبدیل کردے گی۔

امریکا کی کارنیگی میلون یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے لیومی واچ نامی یہ ڈیوائس تیار کی ہے، جو پہننے والے کے بازو یا ہاتھ کو ٹچ اسکرین میں تبدیل کردیتی ہے اور صارف جلد پر سوائپ اور کلک کرکے اپنے کام کرسکتے ہیں۔

فی الحال اس کا پروٹو ٹائپ ورژن پیش کیا گیا ہے اور اسے بنانے والوں کا کہنا تھا کہ اسے پہننے والا بائیں جانب سوائپ کرکے گھڑی کو ان لاک کرے گا جس کے بعد ایپس ہاتھ پر ڈسپلے ہونا شروع ہوجائیں گی۔

یہ گھڑی 40 اسکوائر سینٹی میٹر کا انٹرفیس ہاتھ پر پراجیکٹ کرے گا جو کہ ایک عام اسمارٹ واچ کی اسکرین سے 5 گنا بڑا ہے۔

لیومی واچ لاجک بورڈ، ڈیپتھ سنسر، میٹل انکلوژر اور پراجیکٹر کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔

اس میں موجود پراجیکٹر سرخ، نیلی اور سبز 3 لیزرز استعمال کرکے ایپس وغیرہ کو اتنا روشن کردیتا ہے کہ اسے آﺅٹ ڈور دیکھنے میں مشکل کا سامنا نہیں ہوتا۔

اس گھڑی میں 15 لیومین اسکین لیزر پراجیکٹر، 2 ڈی فنگر ٹریکنگ، کوالکوم 1.2 گیگا ہرٹز کواڈ کور پراسیسر، 768 ایم بی ریم، 4 جی بی فلیش میموری اور 740 ایم اے ایچ بیٹری کے ساتھ بلیوٹوتھ اور وائی فائی وغیرہ بھی دیئے گئے ہیں۔

اس اسمارٹ واچ میں اینڈرائیڈ 5.1 آپریٹنگ سسٹم دیا گیا ہے اور ہاتھ کو انٹرفیس میں تبدیل کرکے استعمال کرنے پر بیٹری ایک گھنٹے تک کام کرتی ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ پروٹوٹائپ ورژن ہے اور اسے صارفین کے لیے ڈھالنے میں رکاوٹوں کا سامنا ہے، تاہم یہ اس سمت میں بڑی پیشرفت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ ہاتھ مکمل طور پر سپاٹ سطح کا نہیں ہوتا اور اس کی وجہ سے اکثر فنکشن کام نہیں کرپاتا۔

اس پروٹوٹائپ ماڈل کی قیمت 600 ڈالرز کے قریب ہونے کا امکان ہے۔