Dawn News Television

شائع 03 اگست 2018 08:59pm

ٹرمپ کا صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کی تحقیقات ختم کرنے کا حکم

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں اٹارنی جنرل کو صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

امریکی صدارتی انتخاب کے دوران روس کی مبینہ مداخلت کے خلاف اعلیٰ سطح کی تحقیقات میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے اہم اراکین بھی مشکل میں آچکے ہیں جس کے باعث وائٹ ہاؤس پر خطرے کے سائے منڈلا رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں خصوصی وکیل رابرٹ میولر کی سربراہی میں تحقیقات کو ’ذلت آمیز‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک بھیانک صورتحال ہے اور اٹارنی جنرل جیف سیشنز کو اس تحقیقات کو روکنا چاہیے، قبل اس کے یہ ہمارے ملک کے لیے مزید رسوائی کا باعث بنے۔‘

امریکی صدر کی ان ٹوئٹس کے بعد نئے تنازع نے جنم لیا جس کے نقصان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ان کے ساتھی سامنے آئے اور اصرار کیا کہ ’امریکی صدر نے جیف سیشنز کو کوئی حکم جاری نہیں کیا۔‘

وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی صدر نے حکم نہیں دیا بلکہ معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اس تحقیقات کر اب ختم ہونا چاہیے۔‘

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے انتخابی مہم کے سربراہ فراڈ کیس میں ٹرائل کیلئے پیش

ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر نے یہ بات کہنے کے لیے ٹوئٹر کا استعمال کیا جسے وہ اکثر اپنی رائے کے اظہار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ٹوئٹر استعمال کرنے میں ایک اچھی چیز یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ نے لفظ ’لازمی‘ نہیں بلکہ ’ہونا چاہیے‘ کا استعمال کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے روایتی میڈیا میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر رابرٹ میولر کی تحقیقات کے خلاف طویل مہم کا آغاز کر رکھا ہے، جسے وہ امتیازی قرار دیتے ہیں اور ان کے مطابق اس حوالے سے تمام دعوے غلط ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی روس کے ساتھ ملی بھگت کا دعویٰ تاریخ کا کامیاب ترین دھوکہ ہے۔‘

فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سابق ڈائریکٹر رابرٹ میولر اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ 2016 کے صدارتی انتخاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کو روس کی مدد حاصل تھی یا نہیں۔

تحقیقات کے دوران رابرٹ میولر اب تک مشتبہ روسی ہیکرز سمیت درجنوں افراد پر فرد جرم عائد کر چکے ہیں۔

امریکی صدر نے اٹارنی جنرل سے براہ راست مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرکے اس تحقیقات کو ختم کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں: صدارتی انتخاب:’روس ہیکنگ میں ملوث ہوسکتا ہے‘

ڈیموکریٹک پارٹی اور کانگریس کے رکن ایڈم اسکف کا کہنا تھا کہ ’امریکہا کے صدر نے اپنے اٹارنی جنرل کو تحقیقات ختم کرنے کا کہا کیونکہ اس کے نتیجے میں صدر، ان کا خاندان اور مہم متاثر ہوسکتی ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادیوں نے بھی اس مطالبے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’یہ انصاف کو روکنے کی کوشش ہے، جسے امریکا کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔‘

ری پبلکن پارٹی کے ایری فلیچر نے کہا کہ ’میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ مجھے سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا لیکن اگر روس نے ہیک یا چوری کرنے کی کوشش کی ہے تو انصاف ہونا چاہیے، میولر کو ان کا کام کرنے دیا جائے اور کوئی مداخلت نہیں کی جانی چاہیے۔‘

امریکی صدر کے وکیل جے سیکولوف نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وزرات انصاف کو اس حوالے سے کوئی حکم یا ہدایت جاری نہیں کی گئی۔‘


یہ خبر 3 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

Read Comments