نیویارک: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب میں ہیکنگ میں روس ملوث ہوسکتا ہے لیکن ان کی روس سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں صدارتی انتخاب سے متعلق ہیکنگ میں روس کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر رکتے ہوئے کہا کہ ’روسی صدر ولادی میر پیوٹن اگر مجھے پسند کرتے ہیں تو یہ خوشی کی بات ہے، لیکن روس سے میری کوئی ڈیل نہیں۔‘

انہوں نے اوباما انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ اوباما انتظامیہ نے داعش کو جنم دیا، جبکہ 20 جنوری کے بعد جاپان، روس اور چین کو امریکا کا احترام کرنا ہوگا۔

نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ روس کے پاس ان کی طوائفوں کے ساتھ غیر اخلاقی ویڈیوز کی موجودگی جیسی رپورٹس جعلی اور بے بنیاد ہیں، مخالفین ان پر کیچڑ اچھالنے کے لیے بےحودہ حرکتیں کر رہے ہیں اور اس طرح کی جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا داماد سینئر صدارتی مشیر نامزد

اس موقع پر انہوں نے چند میڈیا ہاؤسز کے رپورٹرز کو اس حوالے سے بات نہیں کرنے دی اور انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جھوٹی خبریں پھیلانے والے میڈیا ہاؤسز کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران 90 روز کے اندر انٹیلی جنس ایجنسیوں سے متعلق اصلاحات کی جامع رپورٹ جاری کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے خود کو کاروبار سے علیحدہ کرنے کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب ان کے دو بیٹے ان کا تمام کاروبار سنبھالیں گے اور ان سے تجارت سے متعلق کوئی بھی بات نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: ‘پیوٹن امریکی انتخابات پر اثرانداز ہونے میں براہ راست ملوث’

یاد رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات 2016 کے لیے 8 نومبر کو پولنگ ہوئی تھی، جس کے بعد آنے والے نتائج نے اُس وقت سب کو حیران کردیا، جب ری پبلکن پارٹی کے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ، ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن کو اَپ سیٹ شکست دے کر 4 سال کے لیے امریکا کے 45ویں صدر منتخب ہوگئے۔

اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست اور ہیلری کلنٹن کی کامیابی سے متعلق تمام تبصرے، تجزیے اور سروے نتائج غلط ثابت ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2017 کو براک اوباما کی جگہ عہدہ صدارت کا حلف اٹھائیں گے اور وہ امریکا کی 240 سالہ تاریخ میں معمر ترین صدر ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں