ایف آئی اے کی کارروائی، غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہشمند گرفتار
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے انسانی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے بلوچستان سے غیر قانونی طریقے سے ایران جانے والے 19 پاکستانیوں کو گرفتار کرلیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے جواد خان نے ڈان کو بتایا کہ غیر قانونی طریقے سے جانے والے افراد مسافر بس میں سامان رکھنے کے حصے میں خفیہ طور پر سوار تھے۔
جواد خان نے بتایا کہ ایف آئی نے میاں غنڈی کے مقام پر ایک بس کو روکا تھا جس کے بعد غیر قانونی طریقے سے جانے والے افراد کو تلاش کرکے حراست میں لے لیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار تمام (19) افراد کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے ہے۔
مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ترکی میں ایف آئی اے کے دفتر کا قیام
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے ایف آئی اے کے علاقائی دفتر میں منتقل کردیا گیا جبکہ واقعے میں ملوث انسانی اسمگلر کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایران نے رواں برس جنوری سے ستمبر کے دوران تافتان سرحد کے ذریعے 13 ہزار 6 سو 26 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن رواں برس پاکستانی حکام کے حوالے کیے تھے۔
علاوہ ازیں ایف آئی اے کی جانب سے غیر قانونی طریقے سے ایران جانے والے ایک سو 70 تارکین وطن کی گرفتاری بھی عمل میں آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : لیبیا: 100 تارکین وطن انسانی اسمگلروں کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے جواد خان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایف آئی اے اب تک بلوچستان کے علاقوں سے 6 انسانی اسمگلروں اور 11 سہولت کاروں کو گرفتار کرچکی ہے'۔
ہرسال غربت اور بے روزگاری سے پریشان حال پاکستانی شہری ایران کے راستے ترکی اور یونان جانے کی کوشش کرتے ہیں، جن میں سے چند ایک ہی یونان پہنچ پاتے ہیں جبکہ اکثر ایران اور ترکی میں گرفتار کرلیے جاتے ہیں یا سرحدی محافظوں اور انتہائی مشکل سفر کے دوران ہلاک ہوجاتے ہیں۔