Dawn News Television

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2018 12:50pm

وزیراعظم عمران خان کے دورہ بیجنگ سے سی پیک میں تیزی کا امکان

اسلام آباد: پاکستانی حکام کی جانب سے توقع کا اظہار کیا جارہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے کاموں میں رفتار دوبارہ بحال ہوجائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آئندہ ماہ دورہ بیجنگ کے دوران متوقع طور پر صنعتی زون، ذراعتی تعاون اور مشترکہ معاشی گروپ سے متعلق فریم ورک کے حوالے معاہدے کریں گے۔

ایک سینئر سرکاری حکام نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امریکا اور مغربی میڈیا میں منفی تشریح کے باوجود عمران خان کا دورہ بیجنگ پاکستان میں سیاسی مسائل کی وجہ سے سست روی کے شکار ہونے والے سی پیک منصوبے کو دوبارہ تیز کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک معاہدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے جس کا آغاز خیبرپختونخوا میں پشاور کے نزدیک رکشئی کے مقام پر اسپیشل اکنامک زون کی تعمیر سے ہوگا۔

مزید پڑھیں: قرضوں کے جال میں پھنسنے کا خدشہ، پاکستان کا سلک روڈ منصوبے پر غور

اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ طور پر مشترکہ رابطہ کونسل (جے سی سی) کے سوشل سیکٹر مشترکہ ورکنگ گروپ کے دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے، جبکہ دونوں ممالک کے حکام ان دستاویزات کو حتمی شکل دینے پر کام کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ چین کے وزیرِزراعت نے حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان ذراعت کے شعبے میں باہمی مفادات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

دونوں حکومتوں کی جانب سے اس شعبے میں تعاون کو ملازمت کے مواقع پیدا کرنے اور فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے مترادف سمجھا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان سی پیک منصوبے کے معاہدوں پر نظرثانی کرے گا‘

خیال رہے کہ چین کے نائب وزیر برائے ذراعت ما آئےگو نے رواں ہفتے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات خسرو بختیار سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں ممالک کے درمیان ذرعی شعبے میں تعاون بڑھانے سے متعلق زیرِ غور آئے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خسرو بختیار نے بتایا کہ دونوں ممالک ممالک کے درمیان ذرعی شعبے میں تعاون سے فصلوں کی پیداوار بڑھانے، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی اور تجربے کا تبادلہ، ڈیری اور لائیو اسٹاک جیسے مسائل پر توجہ دی جائے گی۔

مذکورہ ملاقات کے دوران سیکریٹری پلاننگ ظفر حسن، پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسان داود اور دیگر حکام نے شرکت کی تھی۔

Read Comments