Dawn News Television

شائع 28 اکتوبر 2018 11:43pm

فالج کی وہ علامات جو ایک ہفتہ پہلے سامنے آجاتی ہیں

فالج ایسا مرض ہے جس کے دوران دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے اور مناسب علاج بروقت مل جائے تو اس کے اثرات کو کم از کم کیا جاسکتا ہے تاہم اکثر لوگ اس جان لیوا مرض کی علامات کو دیگر طبی مسائل سمجھ لیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہوجاتی ہے۔

فالج درحقیقت ہارٹ اٹیک کی طرح ہوتا ہے مگر اس میں دل کی جگہ دماغ نشانہ بنتا ہے۔

فالج کے دورے کے بعد ہر گزرتے منٹ میں آپ کا دماغ 19 لاکھ خلیات سے محروم ہو رہا ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک علاج کی سہولت میسر نہ آپانے کی صورت میں دماغی عمر میں ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ علاج ملنے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یاداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلیوں جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

مزید پڑھیں : ہلکے فالج کی خاموش علامات سے واقف ہیں؟

فالج کو جتنا جلد پکڑلیا جائے اتنا ہی اس کا علاج زیادہ موثر طریقے سے ہوپاتا ہے اور دماغ کو ہونے والا نقصان اتنا ہی کم ہوتا ہے۔

فالج کی دو اقسام ہے ایک میں خون کی رگیں بلاک ہوجانے کے نتیجے میں دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی ہوتی ہے، دوسری قسم ایسی ہوتی ہے جس میں کسی خون کی شریان سے دماغ میں خون خارج ہونے لگتا ہے۔ ان دونوں اقسام کے فالج کی علامات یکساں ہوتی ہیں اور ہر فرد کے لیے ان سے واقفیت ضروری ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ فالج کی یہ انتباہی نشانیاں مختلف شکلوں میں اصل دورے سے ایک ہفتہ قبل ہی سامنے آنے لگتی ہیں۔

جسم کے ایک حصے کا سن ہوجانا یا چلنا ناممکن ہوجانا

بولنے سے قاصر ہوجانا یا باتوں کو سمجھ نہ پانا

بہت زیادہ ذہنی الجھن

ایک جانب سے چہرے ڈھلک جانا اور مسکرانے کے قابل بھی نہ رہنا

شدید سردرد اور قے

ایک یا دونوں آنکھوں سے دیکھنے میں مشکل کا سامنا

چلنے میں مشکلات کا سامنا

کچھ نگلنا مشکل ہوجانا

جسمانی توازن برقرار رکھنے میں مشکل

جسمانی توازن میں کمی کے باعث چلتے ہوئے لڑکھڑانا، شدید کمزوری وغیرہ

ان علامات کا احساس ہوتے ہی اگر فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کیا جائے تو آپ اپنی یا کسی اور فرد کی زندگی بچا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچانے والی عام عادتیں

یہ علامات آکر ختم ہوبھی جائیں تو بھی طبی امداد کے لیے ضرور رجوع کرنا چاہئے۔

Read Comments