خون کی شریانوں کے مسائل، خون گاڑھا ہونا یا جمنا جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

درحقیقت یہ مسائل ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا باعث بنتے ہیں جبکہ پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی اعضاءکو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تاہم چند عام چیزوں یا نکات کو اپنا کر آپ زندگی میں امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں : فالج کی ان انتباہی نشانیوں کو نظرانداز مت کریں

روزانہ ایک کیلا

الاباما یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں خون کی شریانوں کو سکڑنے یا خون گاڑھا ہونے کے جان لیوا عمل سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق میں بتایاگیا کہ پوٹاشیم ان جینز کو ریگولیٹ کرتا ہے جو کہ شریانوں کی لچک کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ روزانہ صرف ایک کیلا کھانے کی عادت بھی فالج اور ہارٹ اٹیک سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

ہفتے میں کئی بار چاکلیٹ کا ایک ٹکڑا کھائیں

کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ڈارک چاکلیٹ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، اس کی وجہ اس میں موجود کیمیکل فلیونوئڈز ہے جو کہ شریانوں کو لچکدار رہنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میٹھی سوغات کے نتیجے میں خون جمنے کا امکان بھی کم ہوتا ہے جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بھی نہیں بڑھتی۔

وٹامن بی کا ہر صبح استعمال

ایک سوئس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ فولک ایسڈ، وٹامن بی سکس اور وٹامن بی 12 یعنی بی وٹامن کی تین اقسام کا امتزاج خون کی شریانوں کے سکڑنے سے بچاتا ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

مناسب نیند

ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سات گھنٹے سے کم نیند امراض قلب کا خطرہ بڑھا دیتی ہے جبکہ دورانیہ مزید کم ہونا تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمونز کی مقدار میں اضافے، بلڈ پریشر بڑھنے اور بلڈ شوگر لیول کی سطح بڑھنے کا باعث بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہارٹ اٹیک کی 7 خاموش علامات

ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانا

ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں ہارٹ اٹیک یا امراض قلب سے موت کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں ایک تہائی حد تک کم ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج کی تصدیق کئی اور طبی تحقیقی رپورٹس میں کی گئی۔

فائبر سے بھرپور ناشتہ

ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں چار بار فائبر سے بھرپور ناشتہ امراض قلب اور فالج کا خطرہ کم کرتا ہے، اس کے لیے جو کے دلیے کا استعمال فائدہ مند ہے۔

روزانہ کم از کم دو کپ چائے

سیاہ ہو یا سبز، روزانہ کم از کم دو کپ چائے کا استعمال فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرتا ہے۔ ایک ڈچ تحقیق کے مطابق روزانہ تین کپ چائے پینا ہارٹ اٹیک کا خطرہ گیارہ فیصد تک کم کردیتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں : ہارٹ اٹیک یا سینے میں جلن کے درمیان فرق کیا ہے؟

دالیں اور مٹر کا مزہ لیں

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جو لوگ دالیں اور مٹر کھانا پسند کرتے ہیں، ان میں خون کی شریانوں سے متعلق بیماریاں جسے امراض قلب اور فالج کا خطرہ بائیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

ایک مالٹا روزانہ

اس پھل کو روزانہ کھانا یا اس کے جوس کا ایک گلاس پینا بھی فالج اور امراض قلب کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مالٹے وٹامن سے بھرپور پھل ہے جو کہ فالج کا خطرہ کم کرتا ہے خصوصاً اگر آپ تمباکو نوشی کے عادی ہیں۔ مالٹوں سے ہٹ کر یہ فائدہ اسٹرابری سے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

سافٹ ڈرنکس سے دوری

ایک امریکی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ میٹھے مشروبات جسم میں ورم کا باعث بنتے ہیں جو کہ آگے بڑھ کر امراض قلب کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

ہر دو گھنٹے میں پانی کا ایک گلاس

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دن بھر میں پانچ گلاس سے زیادہ پانی پینے کی عادت ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جسم میں پانی کی مناسب مقدار خون کی روانی کو ہموار رکھتی ہے جبکہ ڈی ہائیڈریشن کے باعث یہ روانی متاثر ہوتی ہے جس سے خون جمنے یا گاڑھا ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ادرک یا ہلدی

یہ دونوں ورم کش خصوصیات کے حامل ہیں اور جیسا بتایا جاچکا ہے کہ جسم کے اندر ورم امراض قلب اور فالج کا باعث بننے والی بڑی وجہ ہے۔

پیشاب نہ روکنا

تائیوان یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ پیشاب کو دیر تک روکنا دل کی دھڑکن کو تیز کرتا ہے جس سے شریانوں پر تناﺅ بڑھتا ہے جو کہ ایک تحریک کا باعث بن سکتا ہے جو ہارٹ اٹیک کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

بلڈ پریشر کا خیال

کئی طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ بلڈ پریشر کا خیال نہ رکھنا فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کئی گنا بڑھا دیتا ہے، اسی طرح تمباکو نوشی، ذیابیطس اور ہائی کولیسٹرول کا خیال رکھنا بھی اس حوالے سے ضروری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں