Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2018 12:09am

وزیر اعظم نے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی منظوری دے دی

وزیراعظم عمران خان نے معاشرے کے غریب اور کمزور طبقے کے لیے سماجی تحفظ فریم ورک (سوشل پروٹیکشن فریم ورک) کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس ہوا جہاں انہوں نے سماجی تحفظ فریم ورک کے علاوہ وسط مدتی معاشی ڈھانچے کی سفارشات کی بھی منظوری دے۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق سماجی تحفظ فریم ورک کے ذریعے غریب اورکمزورطبقے کو ان مسائل سے محفوظ بنانے کو یقینی بنایا جائے گا جن سے وہ متاثر ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اقتصادی مشاورتی کونسل کے ایک اور رکن ڈاکٹر عمران رسول مستعفی

سماجی تحفظ فریم ورک کا مقصد غربت، صحت، تعلیمی میدان میں پائی جانے والے چیلنجز پر قابو پانے اور نوجوانوں کواپنی حقیقی استعداد کار سے روشناس کرانا ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے اپنے اور اپنے خاندان کو نسلوں سے جکڑے ہوئے غربت کے جال سے باہر نکالنے کے قابل ہوسکیں۔

اجلاس میں ترقی، برآمدات میں اضافے، ٹیکس اصلاحات، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے اثرات اور اقتصادی مشاوری کونسل کے ورکنگ گروپ کی تجاویز کی روشنی میں سماجی تحفظ کے مالی تحرک کی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

مزید پڑھیں:حکومت کا عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کونسل کی رکنیت سے ہٹانے کا فیصلہ

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں زراعت، ہاؤسنگ، چھوٹی اور درمیانی صنعتیں، برآمدات، ٹیکنالوجی کے استعمال، تجارت میں شفافیت، درآمد کنندگان کو سہولیات، اسکل ڈیولپمنٹ کے ذریعے روزگار کو پیدا کرنے، کاروبار کرنے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے اور دوستانہ ماحول بنانے سمیت کئی نظر انداز کیے گئے شعبوں پر بھرپور توجہ دینے کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔

بیان کے مطابق ان تجاویز کو حتمی شکل دینا حکومت کے 100 روزہ منصوبے کا حصہ ہے۔

اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، سابق گورنر اسٹیٹ بینک سید سلیم رضا، لاہور اسکول آف اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر نوید حامد، معاشی امور کے ماہر ثاقب شیرانی، لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز (لمز) کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل باری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

Read Comments