نمائش کا افتتاح صدر مملکت نے کیا—فوٹو:ڈان نیوز
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے اور ہمیں اپنی فوج کے شہدا پر فخر ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردوں نے پاکستان کی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا لیکن اب ہم پاکستان کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے دفاع کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے، حکومت ’نیا پاکستان‘ کے حصول کی راہ پر گامزن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہتھیار پر امن مقاصد کے لیے ہیں اور ہمیں جے ایف تھنڈر، مشتاق طیاروں اور دیگر دفاعی آلات کی تیاری پر فخر ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کے حقوق نہیں دبا سکتا، پاکستان ہر طرح کے تنازعات کا پر امن حل چاہتا ہے۔
صدر مملکت نے اس بات کو دوہرایا کہ ایک وقت میں پاکستان 35 لاکھ افغان مہاجرین کا گھر تھا، جو افغان جنگ کے بعد بے گھر ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے انہیں اپنے بھائیوں کی طرح اپنایا اور یہ یہاں رہے اور آج بھی یہ یہاں موجود ہیں لیکن دنیا نے پاکستان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگوں کو پسند نہیں کرتا کیونکہ یہ بھوک، افلاس اور مسائل لاتی ہیں اور اس کے سوا کچھ نہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’ہم امن چاہتے ہیں اور ہم اپنے جارحانہ پڑوسی سے بھی امن کے خواہاں ہیں لیکن ہمیں مضبوط رہنا ہوگا‘۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ’ہمارے ہتھیار اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہیں اور آئیڈیاز کا مقصد بھی یہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہتھیار ’جرم کے لیے نہیں دفاع کے لیے ہوں گے‘۔
دفاعی نمائش کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش میں 50 ممالک سے 522 ایگزیبیٹر نے اسٹالز لگائے ہیں، جہاں وہ 30 نومبر تک اپنے اعلیٰ معیار کے ہتھیاروں کی نمائش کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ 51 ممالک سے 262 سے زائد اعلیٰ سطح کے وفود آئیڈیاز 2018 میں شرکت کررہے ہیں۔
دفاعی نمائش میں میزبان پاکستان کے علاوہ چین، چیک ریپبلک، فرانس، جرمنی، اٹلی، اردن، پولینڈ، روس، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات، امریکا، یوکرین کی جانب سے خصوصی اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں اور اس مقصد کے لیے نمائش کے منتظمیں نے 3 اضافی ہالز کو بھی نمائش کا حصہ بنایا ہے۔
آئیڈیاز 2018 کا پہلا اور دوسرا روز وفود، تجارتی وفود اور نیٹ ورکنگ کی سرگرمیوں کے لیے مختص ہے جبکہ نمائش میں بین الاقوامی سیمینار بھی منعقد ہوں گے، جس میں عالمی اور علاقائی ماحول اور پاکستان کے نظریے پر روشنی ڈالی جائے گی۔
نمائش میں عوام کی شرکت چار روزہ نمائش کے تیسرے روز 29 نومبر کو سی ویو پر نشان پاکستان کے مقام پر شہریوں کے لیے خصوصی طور پر کراچی شو کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ دفاعی نمائش کا آخری روز 30 نومبر کا دن عوام کے لیے مخصوص ہے اور اس روز صرف عام شہری نمائش میں شرکت کرسکیں گے۔
نمائش کے حوالے سے گزشتہ ہفتے بریفنگ میں بریگیڈیئر وحید ممتاز نے کہا تھا کہ ’کراچی شو کے ساتھ ساتھ آئیڈیاز نمائش میں وہ افراد شرکت کرسکیں گے جو آن لائن رجسٹر نہیں کرواسکے، تاہم انہیں اپنے ساتھ اپنا قومی شناختی کارڈ ساتھ لانا ہوگا۔
ٹریفک پلان ادھر دفاعی نمائش کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے شہریوں کے لیے متبادل ٹریفک پلان جاری کیا۔
آئیڈیاز 2018 کے دوران شہر میں 23 سو پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے اور رش کے دوران عوام کو متبادل راستوں کے بارے میں آگاہ کریں گے۔