Dawn News Television

شائع 30 جنوری 2019 03:29pm

سعودی عرب کے دوسرے بڑے شہر میں بھی سینما کھل گیا

قدامت پسند ریاست سعودی عرب میں طویل عرصے بعد گزشتہ سال ریاض میں دو سینما گھر کھولے گئے تھے، جس کے بعد اب دوسرے بڑے شہر جدہ میں بھی سینما گھر کا افتتاح کردیا گیا ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سمعی و بصری ابلاغ کارپوریشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین بدر الزہرانی نے جدہ کے ریڈ سی مال میں پہلے سینما گھر کا افتتاح کیا۔

سمعی و بصری ابلاغ کارپوریشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین نے سینما گھر کا افتتاح کیا —فوٹو/ اسکرین شاٹ

افتتاحی تقریب میں اعلیٰ عہدیدار، سرمایہ کار ، میڈیا کے نمائندے اور فلمی دنیا کے ماہرین کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا کمرشل سینما پر پابندی ختم کرنے کا اعلان

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ یہ سینما 6 ہالز پر مشتمل ہے جہاں 12 اسکرینز لگائی گئی ہیں، سینما گھر کو نہایت منفرد اور دلچسپ انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مکہ مکرمہ کی حکومت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اطلاع دی تھی کہ رواں سال جدہ میں 5 سینام گھر کھولے جائیں گے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں سینما گھروں سے پابندی 2017 میں ختم کی گئی تھی اور سینما کا پہلا لائسنس امریکی کمپنی اے ایم سی انٹرٹینمنٹ کو دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں دوسرا سینما بھی کھل گیا

اس لائسنس کے بعد ابتدائی طور پر حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ عوام کے لیے سینما گھر مئی تک کھلنے کا امکان ہے لیکن تین دہائیوں کے بعد ریاض میں پہلا سینما اپریل میں ہی کھل دیا گیا تھا۔

محض 12 دن کے وقفے کے بعد دوسرا سینما گھر بھی ریاض میں شہر کے مصروف اور کاروباری علاقے میں کھولا گیا۔

خیال رہے کہ مذہبی حلقوں کی جانب سے سینما گھروں کو بے حیائی کے فروغ اور معاشرے کے لیے نامناسب سمجھا جاتا تھا، جس کے بعد 1980 کی دہائی میں اس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

یہ بھی دیکھیں: سعودی عرب کی تاریخ کا پہلا فیشن ویک

سعودی عرب کی حکومت کے وژن 2030 پروگرام کے تحت وہاں گزشتہ 2 سال سے اصلاحات جاری ہیں، ملک میں سینما کو کھولنے کی اجازت بھی اسی پروگرام کے تحت دی گئی۔

اسی پروگرام کے تحت جہاں انٹرٹینمنٹ سٹی بنایا جائے گا، وہیں سعودی عرب کی خواتین اور نوجوان نسل کو بھی زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

اصلاحاتی پروگرام کے تحت ہی گزشتہ ماہ سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کا فیشن ویک منعقد کیا گیا تھا، جس میں نہ صرف سعودی بلکہ دیگر ممالک کی خواتین نے ملبوسات کی نمائش کی۔

Read Comments