اس کے بعد کمرے میں کچھ منٹ تک خاموشی چھائی رہی اور پھر بیسٹ داخل ہوا جو کچھ 'الجھن' کا شکار لگ رہا تھا۔
مارک زکربرگ کے مطابق 'ایسا لگ رہا تھا کہ وہ سوچ رہا ہو کہ آخر یہاں چل کیا رہا ہے؟ یہ دونوں افراد کمرے میں خاموش بیٹھے ہیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا 'اس کے بعد بیسٹ جان کے پاس گیا اور چھلانگ لگا کر گود میں چلاگیا، اور جب جان نے اس کی پشت کو سہلانی شروع کیا تو ایک سیکنڈ بعد ہی اس نے کہا ٹھیک ہے میرے خیال میں مجھے اس معاملے میں کوئی اعتراض نہیں'۔
اور اس طرح دونوں کے درمیان معاہدہ طے پاگیا اور فیس بک نے اس میسجنگ اپلیکشن کو 19 ارب ڈالرز میں خرید لیا۔
اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ مارک زکربرگ کے لیے یہ کامیابی بہت بڑی ثابت ہوئی کیونکہ واٹس ایپ اس وقت دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکشن ہے جس کے صارفین ڈیڑھ ارب سے زائد ہیں۔
اور اب یہ اپلیکشن فیس بک کی آمدنی بڑھانے کا بڑا ذریعہ بھی ثابت ہوگی کیونکہ رواں سال سے اس میں بھی اشتہارات دکھانے کا اعلان کمپنی گزشتہ سال ہی کرچکی ہے۔
یہ کتا اب بھی مارک زکربرگ کے خاندان کا رکن ہے جس کا اپنا ایک فیس بک پیج ہے۔
اکتوبر 2016 میں مارک زکربرگ نے اپنی بیٹی میکس کی ایک تصویر انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بیٹی نے جو پہلا لفظ زبان سے ادا کیا وہ ڈوگ تھا۔
خیال رہے کہ جان کوم نے فیس بک کو اگست 2018 میں چھوڑ دیا تھا جس کی وجہ اس ایپ کو اشتہارات کے لیے استعمال کرنے کے لیے دباﺅ ڈالنا رہی۔