Dawn News Television

شائع 21 مارچ 2019 06:08pm

چیف جسٹس نے اسدمنیر کی مبینہ خود کشی سے قبل خط پر نوٹس لے لیا

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی مبینہ خود کشی سے قبل لکھے گئے خط کا نوٹس لے لیا۔

واضح رہے کہ 15 مارچ کو بریگیڈیئر (ر) اسد منیر ڈپلومیٹک انکلیو میں اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

اسلام آباد سیکریٹریٹ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اسجد نے ڈان کو بتایا تھا کہ ’یہ خودکشی کا کیس ہے، کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 174 (جس میں خودکشی کے کیسز بیان ہیں) کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: بریگیڈیئر (ر) اسد منیر اسلام آباد میں مردہ حالت میں پائے گئے

چیف جسٹس نے اس منیر کی مبینہ خود کشی سے قبل سامنے آنے والے خط کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جسٹس جاوید اقبال سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

پمز ہسپتال کے سینیئر ڈاکٹر نے ڈان کو بتایا تھا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا تاہم لاش پر ابھرنے والے نشانات خودکشی ظاہر کرتے ہیں۔

پولیس کے مطابق متوفی اسد منیر کے گھر والوں کی درخواست پر لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ لاش پر کسی قسم کی مزاحمت کے نشانات عیاں نہیں تھے اور انہیں قتل نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر اسلام آباد کے ڈپلومیٹک ایونیو میں ایک اپارٹمنٹ میں قیام پذیر تھے۔

ان کا قومی خفیہ اداروں سے بھی تعلق رہا ہے جبکہ انہیں خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں کام کرنے کا تجربہ حاصل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا بریگیڈیئر اسدمنیر کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات کا مطالبہ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اسد منیر کی موت پر تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر، سابق سینیٹ چیئرمین نیر بخاری اور پارٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ مکمل تحقیقات تک نیب چیئرمین کو معطل کیا جائے۔

Read Comments