Dawn News Television

شائع 19 اپريل 2019 02:52pm

توہین عدالت کی درخواست پر بول کے اینکر پرسن سمیع ابراہیم سے جواب طلب

لاہور ہائی کورٹ نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن سمع ابراہیم کو ججز کے خلاف مبینہ طور پر متنازع گفتگو کرنے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

عدالت عالیہ میں جسٹس امیر بھٹی نے درخواست گزار ثاقب گجر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی اور اس دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی نوٹس جاری کیا۔

مزید پڑھیں: بول ٹی وی کے مالک کو 2 ہفتوں میں 10 کروڑ روپے عدالت میں جمع کرانے کا حکم

درخواست گزار کی جانب سے نجی چینل بول نیوز کے اینکر پرسن سمیع ابراہم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی اور موقف اپنایا کہ سینئر صحافی نے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار شمیم اور دیگر جج ملک شہزاد کے بارے میں متنازع گفتگو کی۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ سمیع ابراہیم نے الزام لگایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ججز مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) کو غیر قانونی ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔

ایڈووکیٹ کے مطابق صحافی کی جانب سے الزام لگایا گیا کہ جج ملک شہزاد کے مسلم لیگ (ن) سے قریبی تعلق ہیں اور ان کے رشتے دار ان کی جماعت میں ہیں، جس کی بنیاد پر انہیں ریلیف دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’بول کو بتادیا، ایسا نہیں چلے گا‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سمیع ابراہیم نے دعویٰ کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تبلیغی جماعت کے پیروکار ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نواز شریف بھی رائی ونڈ سے تعلق ہیں جبکہ اس جماعت کا مرکز بھی یہی واقع ہے۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ صحافی کی جانب سے متنازع ریمارکس دے کرتوہین عدالت کی گئی ہے، لہٰذا ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

بعدا ازاں عدالت نے صحافی اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور مذکورہ کیس کی سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی۔

Read Comments