عوام کی اکثریت حکومت کی اقتصادی کارکردگی سے مطمئن نہیں، سروے
گیلپ پاکستان کے حالیہ سروے کے مطابق حکومت پاکستان کی کسی شعبے میں کارکردگی بہتر رہی تو کئی شعبوں میں عوام اس سے مایوس نظر آئی جبکہ صوبائی وزرائے اعلیٰ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کی کارکردگی کو سب سے بہتر قرار دیا گیا۔
سروے میں چاروں صوبوں سے اعداد و شمار کے رو سے منتخب کردہ ایک ہزار 480 مرد و خواتین سے سوالات کیے گئے، جن میں شہروں اور دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے تمام عمر کے افراد کی نمائندگی شامل تھی۔
وفاقی حکومت کی کارکردگی
پی ٹی آئی کی حکومت کو اقتصادی اور خارجہ پالیسی کے شعبوں میں منفی ریٹنگ دینے اور گزشتہ حکومت کو بہتر کہنے کے باوجود سروے میں حصہ والوں میں سے 54 فیصد نے حکومتی امور چلانے میں موجودہ حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ 44 فیصد افراد غیر مطمئن نظر آئے۔
ملک سے کرپشن اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے 63 فیصد نے حکومتی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
اقتصادی شعبے میں حکومت کی کارکردگی سے متعلق 42 فیصد افراد نے کہا کہ وہ مطمئن ہیں جبکہ 55 فیصد افراد غیر مطمئن نظر آئے، اسی طرح مہنگائی کے خاتمے اور کشمیر کے معاملے پر 60 فیصد افراد نے حکومتی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
خارجہ پالیسی کے شعبے میں بھی حکومت عوام کو کچھ زیادہ مطمئن نہیں کر پائی اور 45 فیصد نے اطمینان تو 47 فیصد نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
بھارت سے تعلقات کے حوالے سے بھی 55 فیصد افراد حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں نظر آئے۔
سروے میں شریک افراد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ ان کے خیال میں پی ٹی آئی کی حکومت، گزشتہ حکومت سے بہتر ہے یا خراب، تو 51 فیصد افراد نے موجودہ حکومت کی کارکردگی کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت سے بدتر قرار دیا، 27 فیصد نے بہتر کہا جبکہ 21 کو کوئی فرق نظر نہیں آیا۔
عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے 41 فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں کامیاب رہی جبکہ 57 فیصد افراد نے ناکام قرار دیا۔
سروے کے مطابق ہر 10 میں سے 3 افراد تحریک انصاف کی حکومت کو اس کے وعدے پورے کرنے کے لیے مزید وقت دینے کے حامی نہیں ہیں۔