بھارتی میڈیا انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون نے خواتین کی ہیلپ لائن کال کرکے اپنے شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ پب جی میں ملنے والے اپنے نئے گیمنگ پارٹنر کے ساتھ شادی کرنا چاہتی ہیں۔
خاتون کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے ہیلپ لائن 'ابھیام' نے مشاورتی ٹیم قائم کی جس نے خاتون کے گھر کا دورہ کیا اور ان کے اہلخانہ سے معاملے پر سوال و جواب کیے۔
پوچھ گچھ کے بعد معلوم ہوا کہ خاتون اپنا زیادہ تر وقت موبائل فون پر گزارتی ہیں جس سے ان میں ان کے اہلخانہ کے درمیان تنازع پیدا ہوا۔
مزید پڑھیں: بھارت میں معروف موبائل گیم ’پب جی‘ پر پابندی کا مطالبہ
خواتین کے لیے ہیلپ لائن ابھیام کے سربراہ بریندراسن گوہل کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'عمومی طور پر خواتین فون کرکے کہتی ہیں کہ ان کے بچے پب جی کے عادی ہیں تاہم اس طرح کی کال ہمیں پہلی مرتبہ موصول ہوئی ہے'۔
خاتون سے ملاقات کرنے والی مشاورتی ٹیم کی انچارج سوال ساگاتھیا کا کہنا تھا کہ 'ہم نے خاتون کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی ہے اور انہیں بحالی کے مرکز میں رہنے کا مشورہ دیا جسے انہوں نے یہ کہہ کر ٹھکرادیا کہ وہاں موبائل فون کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاتی'۔
انہوں نے بتایا کہ خاتون نے اپنے فیصلے پر دوبارہ سوچنے کے لیے کچھ وقت مانگا ہے۔