Dawn News Television

شائع 23 مئ 2019 01:09pm

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے لیے منفرد اعزاز

رواں برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے میں 50 نمازیوں کی شہادت کے بعد وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن اسلامی لباس میں مسلمانوں کے ہاں پہنچی تھیں اور ان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مساجد پر حملے کے بعد حجاب اور اسلامی لباس پہن کر مسلمان خواتین سے تعزیت کرنے سمیت ان کے ساتھ وقت بھی گزارا تھا۔

اس دوران جسینڈا آرڈن کی حجاب کے ساتھ کھینچی گئی تصاویر دنیا بھر میں وائرل ہوگئی تھیں اور انہیں مذہبی ہم آہنگی کا ہیرو قرار دیا گیا تھا۔

جیسنڈا آرڈرن مساجد پر حملے کے بعد اسلامی لباس اور حجاب پہن کر دارالحکومت ویلنگٹن کے کلبرنی مسجد بھی پہنچی تھیں، جہاں وہ باحجاب مسلم خواتین سے گلے ملی تھیں اور اسی دوران ان کی کھینچی گئی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

جیسنڈا آرڈن کی یہ تصویر وائرل ہوگئی تھی—فائل فوٹو: سی این این

اب اسی تصویر کا نیوزی لینڈ کے پڑوسی ملک آسٹریلیا میں 80 فٹ لمبا ’میورل‘ بنا کر جیسنڈا آرڈن کو منفرد اعزاز بخشا گیا۔

جیسنڈا آرڈن کی حجاب کے ساتھ ایک مسلم خاتون سے گلے ملنے والی اس تصویر کا 80 فٹ لمبا پورٹریٹ آسٹریلیا کے شہر میلبورن کے مصروف علاقے برونس وک کے 2 ٹاورز پر بنایا گیا ہے۔

نشریاتی ادارے ’نیوزی لینڈ ہیرالڈ‘ کے مطابق جیسنڈا آرڈن کے اس میورل کو آسٹریلیا کی اسٹریٹ خاتون آرٹسٹ لوریتا لیزو نے بنایا۔

80 فٹ لمبے میورل کو شہر کے مصروف علاقے کے ٹاورز پر بنایا گیا—فوٹو: ایس بی ایس

مقامی خاتون آرٹسٹ نے جیسنڈا آرڈرن کے پورٹریٹ کو بنانے کے لیے آن لائن فنڈز کی اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں تقریبا 8 ہزار امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔

آرٹسٹ لوریتا لیزو کی جانب سے فنڈز کی اپیل کیے جانے کے پہلے ہی دن انہیں ضرورت سے زیادہ یعنی 11 ہزار امریکی ڈالر کے فنڈز ملے تھے۔

فنڈز ملنے کے بعد لوریتا لیزو نے جیسنڈا آرڈرن کی وائرل ہونے والی تصویر کا پورٹریٹ بنانے کا کام شروع کیا جو ایک دن قبل 22 مئی کو مکمل ہوا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جیسنڈا آرڈرن کی حجاب میں کھینچی گئی اس تصویر کا پورٹریٹ بنایا گیا ہو۔

آسٹریلیا میں بنائے گئے ان کے اس پورٹریٹ سے قبل ان کی اسی تصویر کو دنیا کی سب سے بلند عمارت دبئی کی برج خلیفہ پر بھی سجایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملے میں پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سمیت دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے 50 نمازی شہید ہوگئے تھے۔

مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کا تعلق آسٹریلیا سے تھا، انہیں حملے کے بعد گرفتار کرکے عدالت میں بھی پیش کیا گیا تھا، جہاں پر حملے کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

جیسنڈا آرڈرن کی اسی تصویر کو برج خلیفہ پر بھی سجایا گیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

Read Comments