مگر گزشتہ سال ہواوے کے بارے میں امریکی اقدامات میں شدت دیکھنے میں اس وقت آئی جب ٹرمپ انتظامیہ نے مختلف کمپنیوں جیسے اے ٹی اینڈ ٹی اور دیگر کو ہواوے فونز کی ڈیل سے روک دیا گیا جبکہ گزشتہ ماہ ہواوے کو امریکی صدر نے بین کردیا تھا۔
امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے ہواوے کے پابندی پر 90 روز کے لیے ریلیف دیا گیا ہے، جس کے اطلاق کے بعد امریکی کمپنیاں ہواوے کو ٹیکنالوجی اور پرزہ جات فراہم نہیں کرسکیں گی، یعنی گوگل کو اینڈرائیڈ لائسنس منسوخ کرنا ہوگا، جس کی وجہ سے چینی کمپنی اپنے نئے آپریٹنگ سسٹم کو جلد متعارف کرانا چاہتی ہے۔
ہواوے کی جانب سے اوپن سورس اینڈرائیڈ پر مبنی اپنے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر کام ہورہا ہے جو کہ رواں سال یا اگلے برس کے آغاز میں کسی وقت متعارف کرایا جاسکتا ہے ، اگرچہ ابھی کمپنی کے صارفین کو گوگل ایپ اسٹور تک رسائی مل رہی ہے مگر کمپنی اپنے ایپ اسٹور کے لیے ایپس کی تیاری پر کام کررہی ہے۔
ہواوے نے امریکی پابندی پر قانونی جنگ بھی شروع کردی ہے جبکہ اپنے امریکی ملازمین کو فارغ کردیا ہے۔