مقبوضہ کشمیر: بس کھائی میں گرنے سے 35 مسافر ہلاک
بھارت کے زیر تسط کشمیر کے علاقے کشتور میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کو لے جانے والی منی بس کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پیر کی صبح پیش آنے والے اس حادثے کے بارے میں کشتور کے میجسٹریٹ انگریز سنگھ رانا نے بتایا کہ واقعے کی اصل وجوہات کے بارے میں تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے تاہم بس میں گنجائش سے زائد مسافر سوار تھے۔
کشتور جموں سے تقریباً 2 سو 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جہاں سے ہیلی کاپٹر کی مدد سے زخمیوں کو خصوصی طبی امداد کے لیے جموں میں موجود ہسپتال پہنچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی: بس حادثے میں 12 بھارتی مزدوروں سمیت 17 افراد ہلاک
ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شکتی پھاٹک کا کہنا تھا کہ ’سڑک کی حالت خاصی خراب تھی اور گاڑی میں بظاہر گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے‘۔
ایس ایس پی کے مطابق حادثے سے اندازہ ہوتا ہے کہ موڑ کاٹتے ہوئے گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوگئی اور کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں 20 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور ہسپتال پہنچنے پر اس تعداد میں مزید اضافہ ہوا۔
حادثے کے بعد جموں و کشمیر کے گورنر ستیا پال ملک نے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو 5، 5 لاکھ بھارتی روپے فی کس دینے اور انتظامیہ کو زخمیوں کا بہترین علاج معالجہ کرنے کی ہدایت کی۔
مزید پڑھیں: زمبابوے: بدترین ٹریفک حادثے میں 47 افراد ہلاک
خیال رہے کہ جموں کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں اکثر حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں جس کی ایک وجہ تیز رفتاری اور گنجائش سے زائد سواریاں بھی ہیں۔
گزشتہ ہفتے شوپیاں کے علاقے میں ایک بس کھائی میں گرنے کے باعث 11 طالبعلم ہلاک ہوگئے تھے۔