Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 اگست 2019 08:14am

میکسیکو میں تیز دھار آلے کے وار سے صحافی قتل

میکسیکو میں ایک نیوز ویب سائٹ کے سربراہ کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کردیا گیا جو میکسیکو میں رواں سال صحافیوں کے قتل کا 10واں واقعہ ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریاستی پراسیکیوٹر نے ایک بیان میں کہا کہ نیویتھ کونڈیس جارامیلو کی لاش گزشتہ روز ملی اور ان کے جسم پر کسی تیز دھار چیز کے حملے سے ہونے والے زخم واضح تھے۔

صحافی کے قتل سے متعلق حقائق کی تلاش کے لیے تحقیقات شروع کردی گئیں۔

42 سالہ نیویتھ کونڈیس جارامیلو ایک مقامی نیوز ویب سائٹ کے سربراہ تھے اور ایک ریڈیو اسٹیشن میں اناؤنسر کے فرائض بھی سرانجام دیتے تھے۔

مزید پڑھیں: میکسیکو: خاتون رپورٹر کے قتل پر اخبار نے اشاعت روک دی

میڈیا واچ ڈاگ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے کہا کہ صحافی کے رشتہ داروں کے مطابق نیویتھ کونڈیس کو رواں برس جون اور گزشتہ برس نومبر میں جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں اور انہوں نے حفاظتی سہولیات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

آر ایس ایف کے مطابق رشتہ داروں نے مزید بتایا کہ بیوروکریٹک مراحل کی وجہ سے نیویتھ کونڈیس نے حفاظتی اقدامات پر عمل سے انکار کردیا تھا۔

دوسری جانب نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس (سی این ڈی ایچ) نے صحافی کے قتل کی مذمت کی اور ذمہ داران کو سزا دینے کے لیے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

سی این ڈی ایچ نے ایک بیان میں کہا کہ ’صحافیوں کے خلاف تشدد کی تمام قسمیں ہمارے ملک کو جمہوری طور پر مضبوط کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے‘۔

آر ایس ایف جو میکسیکو، شام اور افغانستان کو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ممالک قرار دیتا ہے، اس کا کہنا ہے کہ رواں برس میکسیکو میں 10 صحافی قتل ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میکسیکو: کرپشن کے خلاف رپورٹنگ پر صحافی قتل

رواں ماہ کے آغاز میں ایک ہفتے میں 3 صحافی قتل ہوئے تھے جن میں سے ایک کو دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

گزشتہ برس میکسیکو کی جنوبی ریاست چیاپاس میں کرپشن کے خلاف رپورٹنگ کرنے پر دھمکیوں کا سامنا کرنے والے صحافی کو فائرنگ کے نتیجے میں قتل کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 2018 میں میکسیکو میں مختلف واقعات میں 9 صحافی قتل ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ سال 2000 سے لے کر اب تک میکسیکو میں 100 سے زائد صحافیوں کو قتل کیا جاچکا ہے، سیاسی کرپشن اور منشیات اسمگلنگ سے وابستہ تشدد میں روز برور اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث کئی قاتل سزا سے بچ جاتے ہیں۔

Read Comments