میکسیکو: خاتون رپورٹر کے قتل پر اخبار نے اشاعت روک دی

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2017
میکسیکو میں گزشتہ چندبرسوں میں کئی صحافیوں کو قتل کیا جاچکا ہے—فوٹو:رائٹرز
میکسیکو میں گزشتہ چندبرسوں میں کئی صحافیوں کو قتل کیا جاچکا ہے—فوٹو:رائٹرز

میکسیکو کے ایک اخبار نے خاتون صحافی کے قتل کے ذمہ داروں کو سزا نہ دینے پر احتجاجاً اشاعت روک دی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اخبار نے اپنے اداریئے میں لکھا کہ اتوار کا ایڈیشن اس کا آخری ایڈیشن ہوگا تاہم ادارے کا آن لائن نظام جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ مذکورہ اخبار کے لیے کام کرنے والی ایک خاتون صحافی میروسلیوا بریچ کو میکسیکو کے شہر چیہواہوا میں گزشتہ ماہ قتل کردیا گیا تھا۔

میروسلیوا گزشتہ ماہ میکسیکو میں قتل کیے گئے 3 صحافیوں میں سے ایک ہیں۔

میروسلیوا بریچ نے ایک علاقائی اور ایک قومی اخبار کو ریاست کے سیاست دانوں اور منظم جرائم کے درمیان رابطوں کے حوالے سے رپورٹس جاری کی تھیں۔

خاتون صحافی کی گاڑی پر ان کے گھر کے باہر 8 گولیاں برسائی گئی تھیں تاہم گاڑی میں سوار ان کا ایک بچہ محفوظ رہا۔

مسلح افراد نے فائرنگ کے بعد ایک تحریر بھی چھوڑی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 'یہ زبان درازی کا نتیجہ ہے'۔

اخبار کے مدیر آسکر کینٹو کا کہنا تھا کہ 'یہاں پر تنقیدی اور متوازن صحافت کرنے والوں کے لیے سیکیورٹی کی کوئی ضمانت نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'زندگی میں ہر چیز کا آغاز ہوتا ہے اور ایک اختتام ہوتا ہے جس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے اور اگر قیمت زندگی ہو تو میں ایسی صورت میں اپنے کسی ساتھی کو کھونے کے لیے تیار نہیں ہوں اور نہ ہی میں خود اس کے لیے تیار ہوں'۔

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کا کہنا ہے کہ میکسیکو میں 1992 سے اب تک 35 صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران قتل کیا گیا ہے اور کئی افراد کو زدوکوب بھی کیا گیا جبکہ تین دیگر صحافی خطرناک اسائمنٹ کے دوران جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

دوسری جانب اسی دورانیے میں 50 صحافیوں کو مختلف حادثات میں مارا گیا جس کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔

میکسیکو کی ریاست چیہوہوا کے گورنر نے گزشتہ ماہ منظم جرائم سے کسی قسم کے تعلق کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ انھوں نے وفاقی حکام کو درخواست کی تھی کہ وہ منشیات کے خلاف جنگ میں مقامی پولیس کو مدد فراہم کرے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں