☰
برطانوی اسٹور کا کارنامہ، شلوار کے بغیر کُرتے کو ڈریس کے طور پر متعارف کرادیا
مغربی فیشن ہاؤسز یا مغربی ممالک کی جانب سے مشرقی اور خصوصی طور پر جنوبی ایشیائی کلچر پر تنقید کرنا کوئی نئی بات نہیں۔
تاہم گزشتہ چند سال سے مغربی فیشن ہاؤس، برانڈزاور کلاتھنگ اسٹورز جنوبی ایشیائی کلچر کو کاپی کرنے میں مصروف ہیں۔
رواں برس مارچ میں جہاں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فرنچ شوز فیشن ڈیزائنر کرسٹین لوبوٹن نے پاکستان کی مشہور پشاوری چپل کی کاپی کرکے انہیں ’عمران سینڈلز‘ کا نام دیا تھا۔