Dawn News Television

شائع 14 اکتوبر 2019 12:30am

اسمارٹ فون کے استعمال کا یہ نقصان توقعات سے زیادہ سنگین

آج کل لوگ اپنا زیادہ تر وقت اسمارٹ فونز یا موبائل فونز کی اسکرین پر نظریں جما کر گزارنے کے عادی ہوچکے ہیں اور اس سے جڑے طبی خطرات کو لوگ نظرانداز کردیتے ہیں۔

مگر ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ناقص جسمانی آسن یا انداز متعدد طبی مسائل جیسے کمر، کہنیوں اور گردن میں دائمی درد، دوران خون کی گردش کے مسائل، سینے میں جلن اور نظام ہاضمہ کے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اولینڈو ہیلتھ سسٹم کی تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکا میں بالغ افراد اوسطاً ساڑھے 3 گھنٹے سے زائد وقت روزانہ اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، یعنی وہ طویل وقت تک اپنی گردن نیچے جھکائے رہتے ہیں یا کمر جھکی رہتی ہے۔

اس حوالے سے محققین نے سروے میں رضاکاروں سے اسمارٹ فونز کے استعمال اور آنکھوں پر دباﺅ، کلائیوں کی تکلیف اور دیگر ممکنہ طبی خطرات کے حوالے سے تشویش کے بارے میں پوچھا گیا تو صرف 47 فیصد نے ناقص آسن پر تشویش کا اظہار کیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ صرف فون پر اسکرولنگ کرتے نہیں بلکہ ہر اس وقت جیسے کتاب پڑھتے ہوئے، کسی میز پر کام کرتے ہوئے یا صوفے پر ٹی وی دیکھتے ہوئے، جب آپ کا جسمانی وضع ٹھیک نہیں ہوتی، نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لوگوں کو یہ احساس ہی نہیں وہ اپنے جسم پر اس طرح کتنا دباﺅ ڈال رہے ہیں، درحقیقت سر کو محض ایک انچ آگے کی جانب جھکانا کندھوں پر 10 پونڈ کا دباﺅ بڑھا دیتا ہے اور اگر سر 4 انچ جھک جائے تو یہ کچھ ایسا ہی جیسے کوئی 8 سالہ بچہ آپ کے کندھے پر بیٹھا ہوا ہو۔

تاہم تحقیق میں بتایا گیا کہ ناقص جسمانی آسن سے لاحق ہونے والے بیشتر مشکلات کو چند عام تبدیلیوں سے ریورس کرنا ممکن ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جسمانی مضبوطی کی ورزش جسمانی پوزیشن یا درد کے حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

اسی طرح جو افراد اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر اسکرین استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، انہیں اپنے دونوں پیر زمین پر رکھنے چاہیے اور ہر گھنٹے بعد کھڑے ہوکر کچھ دیر چلنا چاہیے۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے کی جانے والی ایک تحقیق میں انتباہ کیا گیا تھا کہ موبائل ڈیوائس پر بہت زیادہ وقت گزارنا درمیانی عمر میں بینائی کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق کے مطابق موبائل کی اسکرین کمپیوٹر کے مقابلے میں چھوٹی ہوتی ہے اور اس وجہ سے آپ کو آنکھوں کو سکیڑنا پڑسکتا ہے جس سے بینائی پر دباﺅبڑھتا ہے۔

Read Comments