Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2019 01:11am

جوفرا آرچر کو نیوزی لینڈ میں شائقین کے نسل پرستانہ جملوں کا سامنا

موجود انگلش فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر کو دورہ نیوزی لینڈ کے دوران میزبان ملک کے شائقین کی جانب سے نسل پرستانہ جملوں کا سامنا کرنا پڑا جس پر انہوں نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ماؤنٹ مونگانوئی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران میزبان نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو اننگز اور 65 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

میچ کے آخری دن آرچر نے 50 گیندوں پر 30 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ان کی یہ کاوش بھی انگلینڈ کو اننگز کی شکست سے نہ بچا سکی۔

آج میچ کے دوران جب وہ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ رہے تھے تو چند کیوی شائقین کی جانب سے ان پر نسل پرستانہ جملے کسے گئے جس پر انہوں نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

آرچر نے میچ کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جب میں اپنی ٹیم کو شکست سے بچانے کی کوشش کر رہا تھا تو اس دوران مجھے نسل پرستانہ جملوں سے بہت تکلیف پہنچی، سوائے اس ایک شخص کے پورے ہفتے شائقین کا رویہ بہت شاندار رہا، بارمی آرمی کا رویہ بھی ہمیشہ کی طرح اچھا رہا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اب تک بدتمیزی کرنے والے اس شخص کو نہیں ڈھونڈ سکے لیکن اس واقعے پر معافی مانگنے کے لیے آرچر سے رابطہ کریں گے۔

بورڈ نے کہا کہ بے اوول میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران شائقین کی جانب سے انگلش فاسٹ باؤلر کو نسل پرستانہ جملوں کا نشانہ بنانے پر ہم ان سے معافی مانگیں گے۔

نیوزی لینڈ کرکٹ نے کہا کہ ہم اپنے کسی بھی گراؤنڈ میں بدتمیز یا تضحیک آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے اور کسی بھی قسم کی پیشرفت کی صورت میں پولیس کو آگاہ کریں گے۔

بورڈ نے کہا کہ ہم معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ ہملٹن میں ہونے والے اگلے ٹیسٹ میچ میں سیکیورٹی بڑھاتے ہوئے اس سلسلے میں اپنی نگرانی اور سیکیورٹی کا عمل مزید سخت کردیں گے تاکہ ہمیں دوبارہ اس طرح کے واقعے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

آرچر نے کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کو اس معاملے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس ایک نیوزی لینڈ کے شائق نے میری جلد کی رنگت کے بارے میں بات کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں اسی شخص نے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی رابطہ کر کے ان سے تضحیک آمیز رویہ اپنایا اور انہیں انگلینڈ میں کبھی اس قسم کے رویے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

انگلش کرکٹ بورڈ نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ مل کر واقعے کی چھان بین کر رہے ہیں۔

Read Comments