Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2019 12:06am

سال کا آخری سورج گرہن پاکستان میں جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا

سال کا آخری سورج گرہن کل صبح جزوی طور پر پاکستان کے مختلف حصوں میں دیکھا جاسکے گا جسے آگ کا دائرہ (رنگ آف فائر) بھی کہا جارہا ہے۔

یہ حلقہ نما گرہن (اینالر گرہن) ہے جس میں چاند مکمل طور پر سورج کو چھپا نہیں سکے گا اور ایک دائرے کی شکل میں سورج کی روشنی یا رنگ آف فائر نظر آئے گی۔

کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سورج گرہن لگنے کا آغاز صبح 7 بج کر 34 منٹ (کراچی)، 7 بج کر 47 منٹ (لاہور) اور 7 بج کر 50 منٹ (اسلام آباد) کو ہوگا، جبکہ اس کا اختتام 10 بج کر 10 منٹ سے 10 بج کر 19 منٹ (مختلف مقامات پر) پر ہوگا۔

پاکستان میں سورج گرہن جزوی ہوگا اور آگ کا دائرہ یہاں نظر نہیں آسکے گا، مگردبئی، جنوبی بھارت، سری لنکا اور سنگاپور میں رنگ آف فائر دیکھا جاسکے گا۔

ہر سال میں 4 یا 5 چاند یا سورج گرہن ہی ہوتے ہیں۔

قمری مدار زمینی مدار سے 5 ڈگری کے زاویے پر جھکا ہوا ہے۔ اجسام کے مداروں کے اس جھکاؤ کو فلکیاتی اصطلاح میں "اربیٹل اِنکلینیشن" کہتے ہیں۔ اس طرح یہ دونوں مدار صرف دو مقام پر ملتے ہیں اور حیران کن بات یہ ہے کہ اگر نیا چاند (جب چاند سورج اور زمین کے بیچ ہوتا ہے) ان جگہوں پر پیش آئے تو وہ سورج گرہن ہوگا اور اسی طرح پورا چاند (جب زمین سورج اور چاند کے بیچ ہوتی ہے) ان جگہوں پر پیش آئے تو وہ چاند گرہن کا باعث بنے گا۔

سورج گرہن کے وقت بنا کسی فلٹر کہ عام آنکھ سے سورج کی طرف دیکھنے سے آنکھیں ہمیشہ کے لئے ضائع ہو سکتی ہیں لہذا سورج گرہن کو دیکھنے کے لئے فلٹر کا استعمال بہت ضروری ہے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اکثر لوگ ویلڈنگ کا شیشہ یا ایکس رے کا کاغذ کا استعمال کرتے ہیں جو کہ بہت زیادہ خطرناک ہے اور اس سے آنکھوں کو زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔

Read Comments