Dawn News Television

شائع 15 فروری 2020 03:19pm

بارش کے پانی سے کام کرنے والے جنریٹر کی تیاری میں کامیابی

توانائی یا بجلی کا بحران اکثر افراد کو جنریٹر خریدنے پر مجبور کردیتا ہے تاکہ وہ بے وقت لوڈشیڈنگ کے اثرات سے خود کو بچاسکیں۔

مگر ایک جنریٹر کے لیے ایندھن جیسے پٹرول یا گیس کی ضرورت ہوتی ہے جس سے ماہانہ اخراجات میں بھی نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے مگر کیا آپ ایسا جنریٹر لینا پسند کریں گے جو پانی کے ایک قطرے سے بھی اتنی بجلی فراہم کردے جو سو چھوٹے ایل ای ڈی بلبس روشن کرنے کے لیے کافی ہو؟

کم از کم سائنسدانوں نے ایسا جنریٹر تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جو ٹرانسسٹر اسٹائل اسٹرکچر کے فیلڈ ایفیکٹ سے پانی کے قطروں سے حیران کن حد تک ہائی وولٹیج بجلی پیدا کرسکتا ہے۔

مثال کے طور صرف ایک قطرے سے 140 واٹ بجلی بن سکے گی جو سو چھوٹے ایل ای ڈی روشن کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

سائنسدانوں کے مطابق اس سے قبل جنریٹرز میں اس طرح کا اسٹرکچر نہیں ہوتا تھا اور اس نئے ڈیزائن میں المونیم الیکٹروڈ پر ٹن آکسائیڈ الیکٹروڈ کی تہہ ایک ایسے مواد کے ساتھ لگائی گئی ہے جو برقی کرنٹ پیدا کرتا ہے۔

جب پانی کا ایک قطرہ اس سطح سے ٹکراتا ہے، وہ 2 الیکٹروڈز کے درمیان پل بن کر ایک کلوز لوپ سرکٹ بناتا ہے۔

اس سے کسی بھی طرح کے محفوظ چارجز کو مکمل ریلیز کرنے میں مدد ملتی ہے، یہ ٹیکنالوجی بارش کے پانی کو ہینڈل کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے اور لگاتار قطرے گرنے پر چارج کو اکٹھا کرکے بتدریج نقطہ امتلا کو چھوتی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اس جنریٹر کو عملی شکل دینے کے لیے ابھی مزید کام کی ضرورت ہے۔

کچھ وقت کے لیے توانائی کا حصول تو آسان ہے مگر مسلسل پاور کے لیے اس کو اکٹھا کرنا ایک الگ معاملہ ہے۔

مگر اب بھی ممکنہ صارفین اس طرح کے جنریٹرز کو ایسی جگہوں پر رکھ کر استعمال کرسکیں گے جہاں بارش (یا پانی کی چھینٹیں) اس کی سطح سے ٹکرا سکیں۔

Read Comments