Dawn News Television

اپ ڈیٹ 22 مئ 2020 12:59am

بنگلہ دیش، بھارت میں خوفناک طوفان نے تباہی مچادی، 84 افراد ہلاک

بنگلہ دیش اور بھارت میں طوفان 'امفن' کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس سے اب تک 84 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی نیوز ویب سائٹ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی مغربی ریاست بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنیرجی کا کہنا تھا کہ 72 افراد یا تو کرنٹ لگنے سے یا گرنے والے درختوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے جبکہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں حکام نے ہلاکتوں کی تعداد 12 بتائی۔

مزید پڑھیں: بھارت، بنگلہ دیش کے مغربی حصے میں سمندری طوفان کا خطرہ

حکام کا کہنا تھا کہ طوفان ’امفن‘ سے قبل حکام نے لاکھوں لوگوں کی نقل مکانی کی جس کی وجہ سے بیشتر لوگوں کی جانیں بچ گئیں تاہم ہلاکتوں اور زخمیوں کی صحیح تعداد مواصلات کے نظام کے بحال ہونے کے بعد معلوم کی جاسکے گی۔

بھارت اور بنگلہ دیش میں لاکھوں افراد طوفان کی وجہ سے بجلی کی سہولت سے محروم ہوگئے ہیں۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کلکتہ میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں اور گاڑیاں ڈوب چکی ہیں۔

ممتا بنیرجی نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’امفن سے ہونے والے نقصانات کورونا وائرس سے بھی زیادہ بدتر ہیں‘۔

بنگلہ دیش میں بھی طوفان کے باعث تباہی

بھارت کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں حکام کا کہنا تھا کہ درخت گرنے سے 5 سالہ بچے اور 75 سالہ شخص اور ڈوبنے سے ایک رضاکار کے ہلاک ہونے کے علاوہ کل 12 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اور بنگلہ دیش میں طوفان 'امپھن' سے تباہی، 9 افراد ہلاک

بنگلہ دیش میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر نے اندازہ لگایا ہے کہ طوفان سے تقریباً ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے جبکہ 5 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

بنگلہ دیش کے ساحلی علاقے کے 49 سالہ اصغر علی کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسا طوفان نہیں دیکھا، ایسا لگ رہا ہے کہ دنیا ختم ہورہی ہے اور ہم صرف دعا کرسکتے ہیں، اللہ ہماری مدد کرے‘۔

ڈھاکہ میں موجود نیوز میڈیا کے نمائندے نے بتایا کہ حکام نے ایک ارب ڈالر سے زائد کے نقصانات کا اندازہ لگایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’50 لاکھ کے قریب لوگ بجلی سے محروم ہوئے جبکہ نقصان بہت زیادہ ہوا ہے بالخصوص جنوب مغربی بندلا میں مینگروو کے جنگلات طوفان کا براہ راست نشانہ بنے ہیں اور ہزاروں گھر لہروں میں بہہ گئے ہیں۔

Read Comments