پاکستان

سیاسی جماعتیں مجرموں کی حمایت بند کردیں، ممنون حسین

پاکستان کے نو منتخب صدر نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی ضرورت ہے۔

کراچی: پاکستان کے نو منتخب صدر ممنون حسین نے بی بی سی اردو ویب سائٹ کو ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں لینڈ مافیا، مجرموں کے گروہوں اور بھتہ خوروں کی پشت پناہی کررہی ہیں اور یہ یہ حقیقت عدالتوں کے مختلف فیصلوں میں بھی منظرِ عام پر آچکی ہیں۔

پاکستان کے نئے صدر منتخب ہونے کے بعد کراچی کے سینیئر سیاستدان نے کہا کہ جب بھی ملک میں امن و امان کی بہتری کا خیال آتا ہے سب سے پہلے ان کے ذہن میں کراچی آتا ہے اور کہا کہ وہ کراچی کی صورتحال سے عملی طور پر واقف ہیں۔

اسی موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی پورے ملک کو چلانے کی ایک اہم قوت ہے جو نہ صرف معاشی طورپر بلکہ ہر لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے۔

کراچی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے حماعت یافتہ مجرموں، زمین ہتھیانے والوں اور بھتہ خوروں کیخلاف ماضی میں بھرپور ایکشن نہیں لیا گیا اور یہ حقیقت عدلیہ کے فیصلوں سے بھی عیاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک عملی اقدامات اُٹھاتے ہوئے مجرموں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہوں گے۔

ممنون حسین نے کہا کہ تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی ضرورت ہے اور سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ بھی جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی بند کردیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز ( پی ایم ایل این) نے پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ امن مذاکرات شروع کئے ہیں اور وہ اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

'

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا شہر آگرہ ان کی جائے پیدائش ہے اور وہ وہاں کا دورہ کرنا چاہیں گے اور خاص طور پر تاج محل دیکھنا چاہیں گے۔

ممنون حسین 1940 میں آگرہ میں پیدا ہوئے تھے اور 1947 کے بعد انہوں نے پاکستان ہجرت کی۔