Dawn News Television

اپ ڈیٹ 19 جولائ 2020 02:32pm

شوبز شخصیات 'حلیمہ سلطان' کی حمایت میں سامنے آگئیں

گزشتہ ہفتے 12 جولائی کو ملٹی نیشنل موبائل کمپنی کیو نے ترک اداکارہ ایسرا بلگچ کو پاکستان میں اپنا سفیر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستانی موبائل کمپنی کی جانب سے ترک اداکارہ کو ایک ایسے وقت میں اپنا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کیا گیا تھا جب کہ پہلے ہی پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر کیے جانے والے ترک ڈرامے ارطغرل غازی پر شوبز و سیاسی شخصیات منقسم تھیں۔

'ارطغرل غازی' کو سرکاری ٹی وی پر چلانے پر بھی شوبز و سیاسی شخصیات نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

شوبز و سیاسی شخصیات کی جانب سے ڈرامے کو سرکاری ٹی وی پر نشر کیے جانے پر کی جانے والی تنقید اپنی جگہ لیکن اس کے باوجود ترک ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے اور ڈرامے کی کاسٹ بھی ملک میں مقبول ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا 'حلیمہ سلطان‘ پشاور زلمی کی سفیر بننے والی ہیں؟

ڈرامے کی کاسٹ کے مقبول ہونے کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ شہرت ڈرامے کی مرکزی اداکارہ ایسرا بلگچ کو ملی جنہوں نے ڈرامے میں 'حلیمہ سلطان' کا کردار ادا کیا تھا۔

ایسرا بلگچ کی شہرت کو دیکھتے ہوئے چند پاکستانی برانڈز نے اداکارہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا، جس کا انکشاف خود اداکارہ نے رواں ماہ کے آغاز میں ڈان آئیکون کو دیے گئے انٹرویو میں بھی کیا تھا۔

اداکارہ نے بتایا تھا کہ وہ جلد 3 پاکستانی برانڈز کے ساتھ کام کرتی دکھائی دیں گی، جس کے بعد اداکارہ کے ساتھ مزید برانڈز نے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

ایسرا بلگچ کی مقبولیت کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بھی ٹوئٹر پر مداحوں سے رائے طلب کی تھی کہ اگر 'حلیمہ سلطان' کو کرکٹ ٹیم کا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کیا جائے تو کیسا رہے گا؟

مزید پڑھیں: 'حلیمہ سلطان' پہلی بار ایک پاکستانی کمپنی کی برانڈ ایمبیسڈر مقرر

جاوید آفریدی کی ٹوئٹ کے بعد ایسرا بلگچ نے بھی ان کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ جلد پاکستانی مداحوں کو اچھی خوش خبری سننے کو ملے گی۔

خیال کیا جانے لگا تھا کہ ایسرا بلگچ کو جلد ہی پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسڈر مقرر کیا جائے گا، تاہم کرکٹ ٹیم کے اعلان سے قبل ہی کیو موبائل پاکستان نے اداکارہ کو پاکستان میں سفیر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اداکارہ کو سفیر مقرر کیے جانے کے بعد جہاں ان کے مداح خوش دکھائی دیے، وہیں چند پاکستانی شوبز ستارے اس فیصلے پر نالاں بھی دکھائی دیے اور سب سے زیادہ اداکار یاسر حسین نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

یاسر حسین نے ایسرا بلگچ کو پاکستانی موبائل کا سفیر مقرر کرنے پر انسٹاگرام اسٹوریز میں سوالات اٹھائے کہ کیا کوئی پاکستانی اداکارہ اس قابل نہیں تھی کہ انہیں امبیسڈر مقرر کیا جائے؟

یہ بھی پڑھیں: شوبز شخصیات 'حلیمہ سلطان' کو پاکستانی برانڈ کا سفیر مقرر کرنے پر نالاں

یاسر ٰحسین نے مداحوں سے سوال کیا کہ کیا انہیں لگتا کہ پاکستانی برانڈ کی سفیر پاکستانی اداکارہ ہی ہونی چاہیے؟ نہ بھارتی، نہ ترکش، ساتھ ہی انہوں نے پاکستان زندہ آباد کا نعرہ بھی لگایا تھا۔

یاسر حسین نے اپنی ایک اور اسٹوری میں لکھا کہ کیا ماہرہ، صبا، سونیا، منال، ایمن، امر زارا، ہانیہ، ثنا، یمنیٰ، ارمینا، سارہ اور حرا، کیا ان میں سے کوئی بھی اس قابل نہیں کہ وہ پاکستانی برانڈ کی امبیسڈر بن سکیں۔

یاسر حسین کی جانب سے ترک اداکارہ کو پاکستانی برانڈ کی سفیر مقرر کرنے پر برہمی کا اظہار کرنے کی اسٹوریز کو اداکارہ ایمن خان اور منال خان نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا اور انہوں نےیاسر حسین سے اتفاق بھی کیا تھا۔

تاہم اب چند دیگر شوبز شخصیات نے یاسر حسین، ایمن اور منال خان سے اختلاف کرتے ہوئے ایسرا بلگچ کو پاکستانی برانڈ کا سفیر مقرر کرنے پر ان کی حمایت کردی۔

سب سے پہلے معروف اداکار آغا علی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں یاسر حسین کا نام لیے بغیر ان کی جانب سے ترک اداکارہ پر کی جانے والی تنقید پر انہیں کرارا جواب دیا اور انہیں پیغام دیا کہ وہ محنت کریں۔

آغا علی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ جس طرح پاکستانی اداکار انٹرنیشنل پروجیکٹ کا حصہ بننے کی خواہش رکھتے ہیں یا ان کا حصہ بن کر خوش ہوتے ہیں، اسی طرح دیگر ممالک کے لوگوں کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے پروجیکٹ کا حصہ بنیں۔

آٖغا علی نے لکھا کہ جب بھی بین الاقوامی اداکار پاکستانی برانڈز کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں تو کچھ لوگ اس سے ڈر جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر باہر کے لوگ یہاں آئے تو وہ ان کے پروجیکٹ چھین لیں گے۔

آغا علی کی طرح معروف اداکارہ عائشہ عمر نے بھی ایسرا بلگچ کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کرنے کی حمایت کی اور انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ اِس بات کی حمایتی ہیں کہ غیر ملکی فنکار پاکستانی برانڈز کی توثیق کریں، کیونکہ اس عمل سے ملکی برانڈز بین الاقوامی سطح پرمقبول ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’وہ ایسرا بلگچ کا پاکستان میں خیر مقدم کرنے کی منتظر ہیں‘۔

عائشہ عمر کی طرح معروف اداکار اعجاز اسلم نے بھی تنقیدی انداز میں ترک اداکارہ کی حمایت کی اور لکھا کہ جب پاکستان میں ترکی کا مواد دکھایا جا سکتا ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ ترک فنکار بھی پاکستان آئیں گے، اِس میں مسئلہ کیا ہے؟

ساتھ ہی انہوں نے شوبز شخصیات کو مشورہ دیا کہ وہ بھی ترک زبان سیکھیں، کیونکہ طاقتور مقابلہ ہمیشہ ہی اچھا رہتا ہے، اسی لیے برہمی کا اظہار کرنے کے بجائے اِس بات کو ہلکا لیں۔

ان کی طرح بلال اشرف نے بھی ترک اداکارہ کی حمایت کی اور انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ہمیں دل سے غیر ملکی فنکاروں کو خوشی آمدید کہنے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستانی زندہ دل قوم ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ہر مسئلے پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔

متعدد شوبز شخصیات کی جانب سے ایسرا بلگچ کو پاکستانی برانڈ کا ایمبیسڈر مقرر کیے جانے کی حمایت پر تاحال یاسر حسین نے کوئی رد عمل نہیں دیا اور نہ ہی کسی دوسری شخصیت نے اس پر کوئی بات کی ہے۔

البتہ اداکارہ ارمینا خان نے یاسر حسین کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کے بعد تنقید کا نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی اور اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’یاسر حسین کو سوشل میڈیا پر ہراساں کیا جارہا ہے اور وہ جانتی ہیں کہ وہ اداکار ہونے کے ناطے عوامی شخصیت ہیں مگر ان کے خلاف استعمال کیے جانے والے کچھ جملے واقعی سخت اور نفرت انگیز ہیں‘۔

اداکارہ نے یاسر حسین کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ ’جس طرح ہر پاکستانی کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کی اجازت ہے اِسی طرح یاسر حسین کے پاس بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے اور انہیں ان کی رائے پر تنقید کا نشانہ بنانا بند کیا جائے'۔

Read Comments