Dawn News Television

شائع 18 اگست 2020 08:04pm

بل گیٹس کی کورونا وائرس کی وبا کے دوران ایک اور جان لیوا خطرے کی نشاندہی

شارک مچھلی کا نظارہ دہشت زدہ کردینے والا ہوتا ہے خاص طور پر اگر وہ منہ کھولے آپ کی جانب بڑھ رہے ہو مگر دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو ایک بظاہر معمولی اور چھوٹا سے کیڑے کی دید خوفزدہ کردیتی ہے۔

مائیکرو سافٹ کے بانی دنیا کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ اگرچہ کورونا وائرس کی وبا ہر جگہ پھیل رہی ہے مگر مچھر اب بھی سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بننے والا جاندار ہے۔

17 اگست کو اپنے گیٹس بلاگ میں بل گیٹس نے مچھروں کا ہفتہ منانے کا اعلان کیا جس کے دوران مختلف ویڈیوز اور مضامین کے ذریعے اس کیڑے کی ہلاکت خیزی کو واضح کیا جائے گا۔

بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہر رات یہ ننھے کیڑے لاکھوں افراد کو ملیریا سے متاثر کرتے ہیں جو ایسا مرض ہے جس سے ہر دوسرے منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہورہا ہے۔

بل گیٹس نے کہا 'مچھر سماجی دوری کی مشق نہیں کرتے، وہ ماسک نہیں بھی نہیں پہنتے، اس وقت جب کووڈ 19 دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، تو یاد دہانی ضروری ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا قاتل جاندار اس وبا کے دوران آرام نہیں کررہا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملیریا سے زیادہ تر ہلاکتیں دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتی ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ملیریا کی روک تھام اور علاج کی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں نمایاں اضافے کا خطرہ ہے۔

خیال رہے کہ ملیریا کا خاتمہ طویل عرصے سے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس کے لیے ایک حکمت عملی پر بھی کام ہورہا ہے۔

کچھ سال قبل بل گیٹس نے 2015 میں مختلف جانوروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کا ایک گراف بھی شیئر کیا تھا جس سے معلوم ہوا کہ شارک دنیا بھر میں صرف چھ ہلاکتوں کا باعث بنی جبکہ مچھروں نے 8 لاکھ 30 ہزار جانیں لیں۔

اس موقع پر بل گیٹس کے بقول 'مچھر ایک ہائپو ڈرمک سوئی کی طرح ہیں جو جسم کو بیماریوں سے بچانے والے دفاعی میکنزم کو بائی پاس کرکے امراض کو براہ راست خون میں پہنچا دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں انسانوں کو حملے کرنے والے وائرس بہت تیزی سے بڑھتے ہیں"۔

Read Comments