Dawn News Television

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2020 04:59pm

جو بائیڈن انتظامیہ میں انٹونی بلنکن کو بطور سیکریٹری خارجہ نامزد کیے جانے کا امکان

امریکا کے نومنتخب صدر جوزف آر بائیڈین جونیئر کی جانب سے ان کے قریبی خارجہ پالیسی کے مشیر انٹونی جے بلنکن کو سیکریٹری خارجہ کے لیے نامزد کیے جانے کی اُمید ہے۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وہ اس عہدے پر بین الاقوامی شراکت داروں کو چین کے خلاف مقابلے کے لیے یکجا کرنے کی کوشش کریں گے۔

58 سالہ انٹونی بلنکن سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں نائب سیکریٹری خارجہ رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا: 'جو بائیڈن کو پیشہ ورانہ طریقے سے اقتدار منتقل کریں گے'

انہوں نے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں کلنٹن انتظامیہ کے دور میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔

توقع کی جارہی ہے کہ ان کی خارجہ پالیسی سے ٹرمپ انتظامیہ چار سالوں کے دوران، ان کی حکمت عملی سے نالاں امریکی سفارتکار اور عالمی رہنماؤں کا نقطہ نظر بہتر ہوگا۔

معلومات رکھنے والے ذرائع کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کے ایک اور قریبی ساتھی جیک سلیوان کے قومی سلامتی کے مشیر منتخب ہونے کی اُمید ہے۔

43 سالہ جیک سلیوان، انٹونی بلنکن کے بعد سابق نائب صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیکریٹری دفاع کو برطرف کر دیا

دونوں رہنما جو مشترکہ عالمی نظریہ کے ساتھ ایک اچھے دوست بھی ہیں، جو بائیڈن کا اعتماد رکھتے ہیں اور اکثر خارجہ پالیسی کے معاملات پر ان کی آواز بن کر سامنے آتے ہیں۔

انہوں نے صدر ٹرمپ کے 'امریکا فرسٹ' کے رہنمائی اصول کے استعمال کے خلاف کہا تھا کہ اس نے صرف امریکا کو تنہا کیا بلکہ اس کے مخالفین کے لیے مواقع اور خلا پیدا کیا۔

جو بائیڈن اپنے انتخاب کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ انتخابات کو تبدیل کرنے کے لیے اپنی غیر مؤثر کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ریپبلکنز کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد نے ڈونلڈ ٹرمپ سے اختیارات کے منتقلی کے سرکاری عمل کو قبول کرنے اور اس کا آغاز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

معلومات رکھنے والے دو ذرائع نے بتایا کہ جو بائیڈن کی جانب سے دنیا بھر میں سفارتی عہدوں پر خدمات انجام دینے والی فارن سروس کی 35 سالہ تجربہ کار لنڈا تھامس گرین فیلڈ بھی منتخب کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ انٹونی بلنکن تقریباً 20 سال سے جو بائیڈن کے ساتھ ہیں جس دوران وہ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی میں مشیر اعلیٰ اور بعد ازاں ان کے قومی سلامتی کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔

Read Comments