افغانستان: قبرستان میں بم پھٹنے سے چودہ ہلاک
کابل: ایک افغان قبرستان میں نصب بم پھٹنے سے 14 خواتین اور بچے ہلاک ہو گئے- ہلاک ہونے والے افراد عید الفطر کے دن اپنے عزیز کی قبر پر آئے تھے-
صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان، احمد ضیاء عبدلزائی کے مطابق صوبے کے ایک دور افتادہ دیہاتی ضلع میں بم پھٹنے کا یہ واقعہ پیش آیا-
صوبہ ننگرہار اور اس کا دارلحکومت جلال آباد پچھلے ہفتے سے بم دھماکوں اور خودکش حملوں کی زد میں ہے-
عبدلزائی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں عید کے پہلے دن اپنے عزیز و اقارب کی قبروں پر جانا اور فاتحہ پڑھنا ایک معمول ہے- مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا-
انہوں نے مزید بتایا کہ تین خواتین اور ایک بچہ اس دھماکے میں زخمی ہوا ہے-
دوسری جانب صوبہ ہلمند کے گورنر کے ترجمان عمر زواک کے مطابق صوبہ ہلمند کے پولیس چیف، محمد حکیم انگار کے تین افغان باڈی گارڈز بھی ایک خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں- ماہ جون میں بھی صوبہ ہلمند کے پولیس چیف کے کاروں پر ایک بارود بھری گاڑی ٹکرا کر ایک خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں تین افراد زخمی ہوئے تھے-
کرزئی کی طالبان سے جنگ بندی کی اپیل
ادھر، مسلم تہوار کے موقع پر افغان صدر حمد کرزئی نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر سیاسی عمل کا حصہ بنیں اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکت سے باز آ جائیں-
افغان صدر نے یہ بات مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے اختتام پر عید الفطر کی نماز پڑھنے کے بعد کہی- اس موقع پر انہوں نے افغان سیکورٹی فورسز کو بھی ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا-
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ماہ رمضان میں بہت سے افغان سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں اور تشدد کا اب خاتمہ ہو جانا چاہئے-
انہوں نے طالبان سے کہا کہ خلیجی ریاست قطر میں اپنا آفس کھولنے کے بجائے وہ افغانستان میں کسی سیاسی پارٹی کی طرح اپنا آفس کھولیں-