اس نوٹیفکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا جارہا ہے جیسے صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے۔
فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔
واٹس ایپ کی جانب سے ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ کرکے وہاں پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے تمام تر تفصیلات دی گی ہیں۔
ان تبدیلیوں میں سے ایک زیادہ نمایاں ہے جس کے تحت کمپنی جمع شدہ صارفین کی تفصیلات کو منظم کرسکے گی۔
کمپنی نے لکھا جب کوئی صارف میڈیا فائل کسی میسج میں فارورڈ کرے گا، تو ہم اس فائل کو عارضی طور پر انکرپٹڈ فارم میں اپنے سرور پر محفوظ کرلیں گے تاکہ فارورڈز ڈیلیوری کو زیادہ موثر بنانے میں مدد مل سکے'۔
کمپنی کی جانب سے صارف کے کنکشنز کی تفصیلات کو بھی اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے ٹرانزیکشن اینڈ پیمنٹس ڈیٹا کے الگ سیکشن کا اضافہ بھی کیا جارہا ہے۔
واٹس ایپ نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ کس طرح ڈیوائس ، کنکشن اور لوکیشن انفارمیشن کو پراسیس کرتی ہے۔
کمپنی کے مطبق ہم ڈیوائس اور کنکشن سے متعلق تفصیلات اس وقت جمع کرتے ہیں جب آپ ہماری سروسز کو انسٹال، رسائی یا استعمال کرتے ہیں، ان تفصیلات میں ہارڈویئر ماڈل، آپریٹنگ سسٹم انفارمیشن، بیٹری لیول، سگنل کی مضبوط، ایپ ورژن، براؤزر انفارمیشن، موبائل نیٹ ورک کنکشن انفارمیشن، لینگوئج و ٹائم زون، آئی پی ایڈریس، ڈیوائس آپریٹنگ آپریشنز آپریشن کا ڈیٹا جمع کرتے ہیں'۔
اسی طرح کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈیوائس کی لوکیشن کو بھی آپ کی اجازت کے ساتھ اس وقت اکٹھا کرتے ہیں، جب آپ ہمارے لوکیشن سے متعلق فیچرز کو استعمال کرتے ہیں۔