Dawn News Television

اپ ڈیٹ 19 فروری 2021 06:42pm

چین نے بھارتی فوج سے جھڑپ میں 4 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی

چینی فوج نے پہلی مرتبہ وادی گلوان میں بھارتی فوج کے ساتھ گزشتہ برس جون میں ہونے والی جھڑپ کے نتیجے میں اپنے 4 فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کردی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سرحد پر ہوئی ان جھڑپوں کے نتیجے میں 20 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔

چینی وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سرحدی علاقے وادی گلوان میں ایک غیر ملکی فوج کے ساتھ جون کے مہینے میں ہونے والی جھڑپ کے نتیجے میں چینی فوجیوں نے 'اپنی جانوں کی قربانی' دی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اور چینی فوجیوں کی سرحد پر پھر جھڑپ، متعدد فوجی زخمی

خیال رہے کہ بھارت اور چین نے 1962 میں ایک سرحدی جنگ لڑی تھی اور طویل عرصے سے ایک دوسرے پر حدود عبور کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

جون کے وسط میں وادی گلوان میں بلند و بالا پہاڑی سرحدی مقام پر دونوں فوجوں کے درمیان حالیہ دہائیوں کی ہلاکت خیز جھڑپ کے نتیجے میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اس وقت بیجنگ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ جھڑپوں کے نتیجے میں فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں لیکن کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی۔

مزید پڑھیں: لائن آف ایکچوئل کنٹرول: بھارت کا چینی فوجی اہلکار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

حالیہ جاری بیان میں وزارت دفاع نے کہا کہ بٹالین کمانڈر چین ہونگ جون اور 3 دیگر فوجیوں کو بعداز مرگ ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

بیان میں جون میں ہونے والی جھڑپ کا الزام 'غیر ملکی فوجوں پر عائد کیا گیا جو متفقہ سمجھوتے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے خیموں تک پہنچ گئی تھی'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'چینی فوجیں نمایاں فتح میں اپنے مخالفین کو بھگانے میں کامیاب رہیں اور مخالف فریقین 'متعدد سرحدی گزرگاہیں خالی اور زخمیوں اور ہلاک شدگان کو چھوڑ کر اپنے سر پر پاؤں رکھ کر بھاگ کھڑے ہوئے'۔

یہ بھی پڑھیں: چین وادی گلوان کے حوالے سے بلند و بانگ دعوؤں سے گریز کرے، بھارت کا انتباہ

مذکورہ واقعے کے بعد بیجنگ اور نئی دہلی نے ہزاروں کی تعداد میں اضافی فوجی دستے بھیج دیے تھے۔

خیال رہے کہ دونوں ممالک نے گزشتہ ہفتے سرحدی علاقے کو کھلا چھوڑ دینے پر اتفاق کیا تھا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ نے کہا تھا کہ یہ سمجھوتہ گزشتہ سال کے اسٹینڈ آف سے قبل کی صورتحال کو یقینی طور پر بحال کردے گا۔

Read Comments