Dawn News Television

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2021 01:45pm

کراچی میں رواں ماہ دو کوریڈور ریڈ لائن بس منصوبے کے آغاز کا امکان

جہاں کراچی گزشتہ پانچ سالوں سے گرین لائن بس سروس کے آغاز کا منتظر ہے وہیں حکام نے رواں ماہ ملیر ہالٹ سے نمائش تک کے لیے ریڈ لائن کی تعمیر کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمشنر کراچی کے دفتر کی جانب سے ٹرانسپورٹ منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 7 ارب روپے کے اس منصوبے کے آغاز کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'کمشنر کراچی نوید احمد شیخ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ملیر ہالٹ سے نمائش تک بی آر ٹی ریڈ لائن کوریڈور منصوبے پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا'۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

سیکریٹری ٹرانسپورٹ شارق احمد نے اجلاس کو منصوبے کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایکنک نے دو راہداریوں پر مشتمل بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبے کی منظوری دے دی ہے اور اس کے لیے ملیر ہالٹ سے نمائش تک 27 کلو میٹر طویل راہداری اور نمائش سے ٹاور تک دوسری راہداری سمیت تعمیراتی کام کے لیے 7 ارب روپے سے زیادہ مختص کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں مشرق، جنوب اور ملیر کے ڈپٹی کمشنرز، ٹرانس-کراچی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سمیت ماس ٹرانزٹ اتھارٹی، ٹریفک پولیس، سول ایوی ایشن، کے ایم سی، ڈی ایم سی اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے سینئر عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ 'اجلاس کو بتایا گیا کہ ملیر ہالٹ سے نمائش تک راہداری ون پر تعمیراتی کام متوقع طور پر رواں ماہ شروع کردیا جائے گا جس کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، بدترین پبلک ٹرانسپورٹ نظام رکھنے والے شہروں میں شامل

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ 'اس لائن پر 16 اسٹیشنز بنائے جائیں گے جو ملیر ہالٹ سے نمائش کے درمیان ماڈل کالونی، صفورا گوٹھ، کنگ کوٹیجز، میٹ آفس، این ای ڈی یونیورسٹی، سفاری پارک، نیپا، اردو یونیورسٹی، بیت المکرم مسجد، سوک سینٹر، عسکری پارک، داؤد یونیورسٹی اور سوسائٹی آفس پر ہوں گے'۔

کمشنر کراچی نے ایک بیان میں کہا کہ سندھ حکومت شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جس کا مقصد عوامی ٹرانسپورٹ کے معیار کو بڑھانا اور ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانا ہے اور شہر میں ٹریفک کے رش کو کم کرنا ہے۔

Read Comments