Dawn News Television

شائع 27 اپريل 2021 12:09am

نائیجیریا: فوجی اڈے پر شدت پسندوں کے حملے میں 30 سے زائد اہلکار ہلاک

شمال مشرقی نائیجیریا میں عسکریت پسندوں نے ایک فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا اور پیچھے ہٹنے سے قبل 30 سے ​​زائد فوجیوں کو ہلاک کردیا۔

خبر ایجنسی رائٹرز کو تین فوجیوں اور دو مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ یہ مانا جا رہا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق داعش کے مقامی دھڑے سے تھا جنہوں نے اتوار کی سہ پہر شمال مشرقی ریاست بورنو کے مینوک قصبے میں اڈے پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: نائیجیریا میں مسلح افراد کے حملے میں 110 کسان ہلاک، اقوام متحدہ

اس سال نائیجیریا میں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی وجہ سے درجنوں فوجی اور شہری ہلاک ہو گئے، ابھی ایک ماہ قبل ہی شمال مشرقی نائیجیریا میں شدت پسندوں کے چار حملوں میں 30 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

فوجی ترجمان نے فون پر بتایا کہ وہ اس واقعے کے بارے میں بیان جاری کریں گے لیکن انہوں نے مزید کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اتوار کو کیے گئے حملے میں 33 فوجی مارے گئے، ایک فوجی نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے فوجی وردی پہنی ہوئی تھی اور وہ اسلحے سے لیس 16 ٹرک اور چھ بارودی سرنگوں سے بچنے والی فوجی گاڑیوں میں پہنچے، کئی گھنٹوں کے بعد انہوں نے اڈے پر قبضہ کر لیا جس کے بعد فوجیوں نے فضائی مدد طلب کی۔

ذرائع نے بتایا کہ جب عسکریت پسندوں نے مدد کے لیے بھیجی گئی کمک پر حملہ کیا تو مزید فوجی ہلاک ہوگئے، ایک رہائشی نے بتایا کہ حملہ آوروں نے قصبے کے پولیس ہیڈ کوارٹر کو بھی نذر آتش کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: نائجر میں مسلح افراد نے 137 افراد کو قتل کردیا

ایک رہائشی با عمر اب توجا نے رائٹرز کو بتایا کہ میں نے انہیں فوجیوں کے ساتھ لڑتے ہوئے دیکھا تھا، جب لڑاکا طیارہ فضا میں منڈلانے لگا تو عسکریت پسند مقامی آبادی کے قریب واقع پرائمری اسکول میں چھپ گئے۔

توجا نے بتایا کہ عسکریت پسند آدھی رات کے لگ بھگ وہاں سے چلے گئے۔

مینوک ریاست بورنو کے دارالحکومت میدوگری سے تقریبا 55کلومیٹر دور ہے، شورش پسندوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے شمال مشرقی نائیجیریا میں تشدد کا بازار گرم رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 30ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور کم از کم 20 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

Read Comments