ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مناسب آکسیجن و اسٹاک موجود نہیں، شبلی فراز

26 اپريل 2021
شبلی فراز نے کہا کہ سی مسئلے کی وجہ سے اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو ہنگامی صورتحال پر آپریشنل نہیں کیا جاسکتا— فائل فوٹو: اے پی پی
شبلی فراز نے کہا کہ سی مسئلے کی وجہ سے اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو ہنگامی صورتحال پر آپریشنل نہیں کیا جاسکتا— فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کووڈ-19 کے حوالے سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس مناسب آکسیجن اور دیگر ضروری اسٹاک موجود نہیں ہے۔

پیر کو نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے نسٹ کے عالمی اور قومی سطح پر کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی ملک کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں گراں قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: سندھ میں تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے جامعات اور صنعتی اداروں کے مابین مضبوط روابط پیدا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یونیورسٹیوں کا کام صرف ڈگری دینا نہیں بلکہ ہنر بھی فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہماری جامعات، عوام کی زندگی پر کتنی اثر انداز ہو رہی ہیں، حکومت کا کام صرف نوکریاں فراہم کرنا نہیں بلکہ ایک ایسا ماحول بنانا ہے جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں۔

شبلی فراز نے کہا کہ جامعات کو بھی ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا اور نوجوانوں میں روزگار کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'فوج کے جوان کووڈ ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کیلئے ملک کے طول و عرض میں پہنچ چکے ہیں'

وینٹیلیٹروں کی دستیابی اور پیداوار سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کووڈ-19 سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس مناسب آکسیجن اور دیگر ضروری اسٹاک موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی سہولت کار کے طور پر کام کر رہی ہے اور ابھی تک ان کے پاس اپنے وینٹیلیٹر نہیں ہیں تاہم نیشنل ریڈیو و ٹیلی مواصلات کارپوریشن اور نجی فرم ملک میں وینٹیلیٹر تیار کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز زیادہ کارآمد نہیں، وینٹیلیٹرز کے 16 کام ہوتے ہیں لیکن مقامی سطح پر بنائے جانے والے وینٹیلیٹرز میں صرف چار فنکشنز پائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز 8 لاکھ سے متجاوز

پاکستان اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو چلانے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار پاکستان اسٹیل ملز آکسیجن پلانٹ کا جائزہ لے رہی ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے وزیر صنعت و پیداوار سے بھی بات کی ہے تاہم میرے خیال میں کسی مسئلے کی وجہ سے اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کو ہنگامی صورتحال پر آپریشنل نہیں کیا جاسکتا۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کووڈ-19 کی خراب صورتحال کے دوران بھارت کی امداد کے بارے میں کہا کہ پاکستان بھارت کی ہر ممکن مدد کرے گا، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے اور ہماری ہمدردیاں بھارت کے ساتھ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں