Dawn News Television

شائع 20 مئ 2021 05:58pm

چین کے مریخ پر اترنے والے مشن کی اولین تصاویر جاری

چین کے خلائی ادارے نے مریخ پر لینڈ ہونے والے روور زورونگ کی پہلی تصویر جاری کردی ہے۔

اس تصویر میں روور، اس کا لینڈر اور سرخ سیارے کی سطح کو دکھایا گیا ہے۔

تیان ون 1 مشن کے روور نے مریخ پر 15 مئی کو تاریخ ساز لینڈنگ کی تھی اور امریکا کے بعد چین ایسا کرنے والا دوسرا ملک بن گیا تھا۔

اوپر موجود کلر تصویر روور کے نچلے حصے میں نصب نیوی گیشن کیمرے سے لی گئی تھی، جس میں زورونگ کے سولر پینلز اور انٹینا نظر آرہے ہیں، جبکہ مریخ کی سطح اور چٹانیں بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔

دوسری بلیک اینڈ وائٹ تصویر روور کے فرنٹ پر نصب وائیڈ اینگل لینس سے لی گئی ہے اور اس میں لینڈر کے ریمپ کے ساتھ ساتھ سیارے کی سطح کے ساتھ ساتھ مریخ کے افق کو دیکھا جاسکتا ہے۔

2 تصاویر کے ساتھ مشن کی جانب سے ایک ویڈیو بھی بھیجی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ لینڈر اور روور لینڈنگ کے موقع پر کس طرح آربٹر سے الگ ہوئے۔

چین کی جانب سے تصاویر جاری ہونے پر ناسا کے منتظم بل نیلسن نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا 'چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کو زورونگ کی اولین تصاویر موصول ہونے پر مبارکباد، مریخ پر عالمی سائنسی کمیونٹی کی جانب سے روبوٹک کھوج میں اضافہ ہورہا ہے، امریکا اور پوری دنیا زورونگ کی دریافتوں کی منتظر ہے، جس سے انسانیت کو مریخ کے بارے میں زیادہ معلوم ہوسکے گا'۔

21 یا 22 مئی کو زورونگ ریمپ سے نیچے اتر مریخ کی سطح پر ناسا کے کیوروسٹی اور پرسیورینس کی طرح جانچ پڑتال شروع کرے گا۔

چینی روور مریخ کے حصے یوٹوپیا پلانٹیا میں کھوج کرے گا اور اپنے آلات سے خطے کے موسم اور دیگر عناصر پر تحقیق کرے گا۔

خیال رہے کہ چین نے جولائی 2020 میں اپنے مشن کو مریخ پر روانہ کیا تھا اور لگ بھگ 7 ماہ بعد وہ سرخ سیارے کے مدار میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔

5 ٹن کا تیان وین 1 مارس آربٹر، ایک لینڈر، سولر پاور روور پر مشتمل ہے۔

اس کا آربٹر مریخ کے مدار سے اس کا تجزیہ ہائی ریزولوشن کیمرے، ایک اسپیکٹرو میٹر، میگنٹومیٹر اور آئس میپنگ راڈار انسٹرومنٹ کی مدد سے کرے گا۔

آربٹر لینڈ کرنے والے روور سے بھی رابطے میں رہے گا جو اپنی طرز کی ایک متاثر کن کامیابی ہے۔

اس سے قبل فروری 2021 میں پرسیورینس روور روبوٹ سرخ سیارے پر مائیکربیل (microbial) زندگی کے آثار کی تلاش میں محفوظ طریقے سے ایک وسیع گڑھے میں پہنچا تھا۔

Read Comments