Dawn News Television

اپ ڈیٹ 11 جون 2021 10:49pm

روس میں جیلوں میں تعینات خواتین افسران کا منفرد مقابلہ حسن

دنیا کے مختلف ممالک میں ہر سال مختلف مقابلہ حسن کا انعقاد ہوتا ہے جن میں سے کوئی ایک خاتون اس سال کے لیے ملک کی حسینہ قرار پاتی ہے، اسی طرح مس ورلڈ اور مس یونیورس کے مقابلے میں منعقد ہوتے ہیں۔

تاہم ان دنوں روس میں ایک منفرد مقابلہ حسن کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں حصہ لینے والی دوشیزائیں کوئی اور نہیں بلکہ جیلوں میں تعینات خواتین افسران ہیں۔

یہ مقابلہ روس کے وفاقی محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے ملک کی مختلف جیلوں میں تعینات جیل وارڈنز کے مابین منعقد ہورہا ہے۔

محکمہ جیل خانہ جات نے اس مقابلہ حسن کو 'مِس پینل سسٹم کونٹیسٹ 2021' کا نام دیا ہے۔

'مِس پینل سسٹم کونٹیسٹ 2021' کے نام سے منعقد ہونے والے اس مقابلہ حسن میں روس کی مختلف جیلوں میں تعینات خاتون اہلکار حصہ لے رہی ہیں۔

روسی خبر رساں ادارے 'آر ٹی‘ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات نے اس سالانہ مقابلے میں ملک بھر سے منتخب ہونے والی 12 حسیناؤں کی فہرست جاری کی ہے جن میں سے مقابلے کی فاتح کو مس لاک-اپ لیڈی آف دی ایئر کا اعزاز دیا جائے گا۔

یہ 12 حسینائیں مقامی سطح پر منعقد ہونے والے مقابلے جیت کر یہاں تک پہنچی ہیں اور مجموعی طور پر 100 افسران میں سے 12 حسینائیں فائنلسٹ راؤنڈ تک پہنچی جو اب اعزاز کی دوڑ کا حصہ بنیں۔

ان 12 خواتین کی جیت کے لیے 7 سے 11 جون تک ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے اور سب سے مقبول خاتون اہلکار کو مس لاک-اپ لیڈی آف دی ایئر کا تاج پہنایا جائے گا۔

اس مقابلہ حسن میں روس کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین افسران نے بھی حصہ لیا جبکہ فاتح حسینہ کا اعلان ماسکو میں منقعدہ ایک تقریب میں کیا جائے گا۔

ووٹنگ کے لیے مقابلہ حسن میں شامل حسیناؤں کی پرفارمنسز دیکھنے کے لیے روس کے وفاقی محکمہ جیل خانہ جات نے ایک یوٹیوب چینل کا لنک بھی شیئر کیا۔

علاوہ ازیں وفاقی محکمہ جیل خانہ جات کی ویب سائٹ کے مطابق یہ 12 حسینائیں ’روس کے حسن‘، ’پولیس کے شعبے کی ترویج‘، ’کسی میوزیم میں نمائش پر‘ مبنی ویڈیو اور ایک ’ڈانس نمبر‘ پر پرفارم بھی کریں گی۔

خیال رہے کہ روس میں اس نوعیت کا مقابلہ حسن پہلی بار نہیں ہو رہا، اس سے قبل 2019 میں روس کے نیشنل گارڈز نے ایک مقابلہ حسن کا انعقاد کیا اور خاتون پولیس اہلکار خرامتسوا اس کی فاتح قرار پائی تھیں۔

تاہم وہ یہ اعزاز زیادہ دیر اپنے پاس نہیں رکھ پائیں تھیں کیونکہ انہیں جیل کے اندر سے کی گئی ایک انسٹاگرام پوسٹ کے باعث نوکری سے برخاست کر دیا گیا تھا۔

خرامتسوا نے اس اقدام کو ان کی ’شہرت اور فتح سے حسد‘ کا باعث قرار دیا تھا جبکہ روس کے محکمہ پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے جیل کی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالا تھا۔

Read Comments