کورونا پر حکومتی پالیسیوں پر بات کرنے والی بھارتی اداکارہ کے خلاف غداری کا مقدمہ

عائشہ سلطان نے متعدد ملیالم سمیت دیگر زبان میں بننے والی فلموں میں کام کیا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
عائشہ سلطان نے متعدد ملیالم سمیت دیگر زبان میں بننے والی فلموں میں کام کیا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

بھارتی حکومت کی جانب سے کورونا کو ’بائیو ویپن‘ کے طور پر استعمال کرنے کی بات کرنے والی اداکارہ، فلم ساز و سماجی رہنما عائشہ سلطانہ المعروف عائشہ لکشادیپ کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کردیا گیا۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق مرکزی حکومت کے زیر انتظام جزائر پر مبنی علاقے لکشادیپ کی رہائشی عائشہ سلطانہ کے خلاف بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی صدر عبدالقادر کی فریاد پر ’غداری‘ اور ’نفرت انگیز‘ تقریر کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا۔

عائشہ سلطانہ کے خلاف لکشادیپ کے تھانے کواراتی میں مقدمہ دائر کیا گیا۔

اخبار کے مطابق عائشہ سلطانہ کے خلاف الزام لگایا گیا کہ انہوں نے لکشادیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کے پٹیل کے حوالے سے غلط بیانی کی۔

عائشہ سلطانہ کو حکومت مخالف کارکن سمجھا جاتا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
عائشہ سلطانہ کو حکومت مخالف کارکن سمجھا جاتا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

اسی حوالے سے ’انڈین ایکسپریس‘ نے بتایا کہ عائشہ سلطانہ نے ملیالم زبان کے ٹی وی چینل ’میڈیا ون ٹی وی‘ کے ایک ٹاک شو میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت لشکادیپ کے علاقے میں کورونا کو حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

سماجی رہنما و اداکارہ نے اگرچہ لکشادیپ کے علاقے میں کورونا پر قابو پانے کی حکومتی حکمت عملیوں پر بات کی تھی مگر انہوں نے کہا تھا کہ انتظامیہ وبا کو ’بائیو ویپن‘ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

فلم ساز و اداکارہ نے مرکزی علاقے میں کورونا سے متعلق حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی تھی، جس کے بعد بی جے پی کے صدر نے ان کے خلاف ’غداری‘ اور ’نفرت انگیز بیانات‘ کی دفعات کےتحت مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی تھی۔

بعد ازاں عائشہ سلطانہ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے خلاف ’غداری‘ کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے مگر وہ ایسے اقدامات سے باز آنے والی نہیں اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔

اسی حوالے سے ’نئی دہلی ٹیلی وژن‘ (این ڈی ٹی وی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عائشہ سلطانہ پر غداری کا مقدمہ دائر کرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد متعدد سیاست دانوں اور سماجی رہنماؤں نے ان کی حمایت کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی۔

خیال رہے کہ لکشادیپ بھارتی ریاست کیرالہ کے قریب مختلف جزائر پر مشتمل علاقہ ہے، وہاں کی آبادی 65 ہزار سے کم ہے۔

لکشادیپ سیاحت کے حوالے سے منفرد اہمیت رکھتا ہے، یہاں 17 ویں صدی میں ٹیپو سلطان کی حکومت بھی رہی تھی۔

لکشادیپ میں سال 2021 کے بعد تیزی سے کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں، جب کہ دسمبر 2019 سے دسمبر 2020 تک وہاں کیسز نہ ہونے کے برابر تھے۔

عائشہ سلطانہ اور بعض دیگر رہنماؤں کے مطابق لکشادیپ کے نئے ایڈمنسٹریٹر پرفل کے پٹیل نے ناقص کورونا ایس پی اوز نافذ کیں، جس وجہ سے وہاں وبا بڑھی، تاہم حکومت ایسے دعووں کو غلط قرار دیتی ہے۔

عائشہ سلطانہ نے اپنے خلاف مقدمہ دائر ہونے کی تصدیق کی—فائل فوٹو: فیس بک
عائشہ سلطانہ نے اپنے خلاف مقدمہ دائر ہونے کی تصدیق کی—فائل فوٹو: فیس بک

تبصرے (0) بند ہیں