Dawn News Television

اپ ڈیٹ 31 اگست 2021 07:32pm

مداح ماہرہ خان کو لیفٹیننٹ جنرل نگار کے روپ میں دیکھ کر ناخوش

سچی کہانی پر مبنی آنے والی ٹیلی فلم ’ایک ہے نگار‘ میں ماہرہ خان کو پاکستان آرمی کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کے روپ میں دیکھ کر زیادہ تر مداح ناخوش دکھائی دے رہے ہیں۔

’ایک ہے نگار‘ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے تعاون سے بنایا گیا ہے اور جلد ہی اسے اے آر وائے پر ریلیز کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ماہرہ خان اسکرین پر پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل بننے جا رہی ہیں؟

ٹیلی فلم کا پہلا ٹیزر تو یوم آزادی کے موقع پر ریلیز کیا گیا تھا لیکن اس کا دوسرا ٹیزر جاری کیے جانے کے بعد زیادہ تر لوگ ماہرہ خان کو لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کے روپ میں دیکھ کر ناخوش دکھائی دیے۔

جاری کیے گئے دوسرے ٹیزر میں جہاں ماہرہ خان کو جنرل نگار کے روپ میں دکھایا گیا ہے۔

وہیں ٹیزر میں لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کے شوہر کا کردار ادا کرنے والے بلال اشرف کی جھلک بھی دکھائی گئی ہے۔

ٹیزر میں پاک فوج کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل کی شادی اور فوج میں شمولیت سمیت ان کی جدوجہد کو بھی دکھایا گیا ہے۔

تاہم ٹیزر جاری ہوتے ہی زیادہ تر لوگوں نے رائے دی کہ ماہرہ خان لیفٹیننٹ جنرل کے روپ میں فٹ نہیں دکھائی دے رہیں، ان کی جگہ کسی اور کو کاسٹ کیا جانا چاہیے تھا۔

زیادہ تر لوگوں نے ماہرہ خان کی اداکاری کی تعریف کی اور کہا کہ انہیں ان سے کوئی مسئلہ نہیں ہے مگر چوں کہ ’ایک ہے نگار‘ بائیوگرافی فلم ہے، اس لیے کوشش کرکے ایسی اداکارہ کو کاسٹ کیا جاتا جن کے خدوخال لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر سے ملتے جلتے ہوں۔

مزید پڑھیں: پاک فوج کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل کی زندگی پر بننے والی ٹیلی فلم کا ٹیزر ریلیز

بعض افراد نے تجویز بھی دے ڈالی کہ ماہرہ خان کی جگہ اریبہ حبیب کو کاسٹ کیا جانا چاہیے تھا، کیوں کہ وہ جنرل نگار سے کافی ملتی جلتی ہیں۔

اسی طرح بعض مداحوں نے صنم بلوچ کا نام بھی تجویز کیا اور کہا کہ ان کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ رہتی ہے، اس لیے وہ لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کا کردار اچھے طریقے سے ادا کر سکتی تھیں۔

ساتھ ہی کچھ افراد نے ماہرہ خان کی جانب سے پاک فوج کی پہلی خاتون جنرل کے کردار کو انتہائی سنجیدگی اور غصے سے ادا کرنے کی بھی شکایت کی اور کہا کہ ماہرہ خان کو مسکراتے ہوئے کردار کرنا چاہیے تھا۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ’ایک ہے نگار‘ کو کب تک ریلیز کیا جائے گا لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ اسے رواں ماہ ہی جاری کیا جائے گا۔

بائیوگرافی فلم کی کہانی عمیرہ احمد نے لکھی ہے اور اس کی ہدایات عدنان سرور نے دی ہیں۔

اسے نینا کاشف اور ماہرہ خان کے پروڈکشن ہاؤس سول فرائے کے بینر تلے ریلیز کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نگار جوہر خان کو پاک فوج میں گزشتہ برس جون میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی، اس سے قبل وہ میجر جنرل کے عہدے پر خدمات سر انجام دے رہی تھیں۔

وہ مذکورہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی خاتون فوجی افسر بنی تھیں، انہیں جون 2020 میں ترقی دے کر سرجن جنرل آف پاکستان آرمی تعینات کیا گیا تھا۔

Read Comments