Dawn News Television

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2021 02:04pm

کراچی کے شہید ملت انڈر پاس کو عمر شریف کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا ہے کہ مرحوم اداکار و کامیڈین عمر شریف کی خدمات کے اعتراف میں شہید ملت انڈر پاس کو ان کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ٹوئٹ میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عمر شریف کی خدمات کے اعتراف میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی)، شہید ملت اور حیدر علی روڈ پر واقع انڈر پاس کو 'عمر شریف انڈر پاس' کا نام دے گا۔

دوسری جانب ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام ملک امین اسلم نے عمر شریف کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔

مزید پڑھیں: کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف انتقال کر گئے

انہوں نے کہا کہ وہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے رابطے میں ہیں تاکہ عمر شریف کے جسدِ خاکی کو 48 گھنٹوں میں واپس لایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے اپیل کریں گے کہ عمر شریف کی تدفین ریاستی اعزاز کے ساتھ کی جائے۔

خیال رہے کہ لیجنڈری کامیڈین و اداکار عمر شریف 2 اکتوبر کی دوپہر کو یورپی ملک جرمنی کے ہسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئے تھے۔

انہیں کراچی سے امریکا منتقل کرنے کے دوران طبیعت خراب ہونے پر جرمنی کے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمر شریف کے انتقال پر شوبز شخصیات کا رنج و غم کا اظہار

عمر شریف کے بیٹے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے والد کی خواہش تھی کہ انہیں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں دفن کیا جائے لہٰذا ہم سندھ حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مزار کے احاطے میں تدفین کی اجازت دے۔

اہلخانہ کی درخواست پر حکومت سندھ نے نامور کامیڈین کی مزار کے میں تدفین میں اجازت دے دی۔

تاہم عمر شریف کی تدفین کب تک کی جائے گی اس حوالے سے عمر شریف کے اہلخانہ نے کچھ نہیں بتایا۔

علاوہ ازیں عمر شریف کے نام سے منسوب آفیشل اکاؤنٹ سے کی گئی پوسٹ میں ان کی تاریخ پیدائش اور کریئر کے آغاز کی تاریخوں کی تردید کی گئی ہے۔

گزشتہ روز کہا جارہا تھا کہ عمر شریف کا انتقال 66 برس کی عمر میں ہوا مگر ان کے اہلخانہ کی جانب سے چلائے جانے والے فیس بک پیج کی اسٹوری میں کہا گیا کہ 'برائے مہربانی نوٹ فرمالیں کہ عمر شریف 1960 میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 14 برس کی عمر میں 1974 میں انڈسٹری جوائن کی'۔

اس میں مزید کہا گیا کہ ان کا کیریئر 1974 سے 2020 کے عرصے تک محیط رہا۔

عمر شریف گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زیادہ علیل تھے اور وہ کراچی کے آغا خان ہسپتال میں زیر علاج تھے، انہیں عارضہ قلب کے علاوہ گردوں کے امراض کا بھی سامنا تھا جب کہ انہیں ذیابطیس بھی تھا۔

Read Comments