Dawn News Television

شائع 24 اکتوبر 2021 05:47pm

قدیم مصر کے بارے میں تاریخ بدل دینے والا انکشاف

قدیم مصر میں لاش کو حنوط کرنے کا جامع عمل توقعات سے بھی پہلے کیا جارہا تھا۔

یہ بات نئے شواہد میں سامنے آئی جس سے تاریخ کو دوبارہ تحریر کرنا پڑسکتا ہے۔

2019 میں دریافت ہونے والی ایک ممی توقعات سے زیادہ قدیم تھی اور درحقیقت چند قدیم ترین حنوط شدہ لاشوں میں سے ایک ہے۔

یہ ممی ایک تخمینے کے مطابق مصر کی قدیم بادشاہت کے زمانے کی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ لاشیں حنوط کرنے کی تکنیک لگ بھگ 4 ہزار سال پہلے بھی بہت زیادہ ایڈوانس تھی۔

حنوط کرنے کے عمل اور اس کے لیے استعمال ہونے والے مواد کے بارے میں خیال کیا تھا کہ مصریوں نے ان کا استعمال 3 ہزار سال قبل شروع کیا تھا۔

قاہرہ کی امریکن یونیورسٹی کے شعبہ مصریات کی سربراہ پروفیسر سلیمہ اکرام نے بتایا کہ اگر یہ ممی واقعی قدیم بادشاہت کی ہے تو حنوط کے عمل اور قدیم مصر کے بارے میں کتابوں پر نظرثانی کرنی پڑے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مکمل طور پر ہماری سمجھ سے باہر ہے، قدیم مصری بادشاہت کے بارے میں استعمال ہونے والا مواد، ماخذ اور تجارتی راستے وغیرہ کے بارے میں ہماری معلومات پر اس کے ڈرامائی اثرات مرتب ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک ہمارا خیال تھا کہ اس زمانے میں لاشوں کو حنوط کرنے کا عمل سادہ تھا اور ہر مرتبہ کامیابی بھی نہیں ہوتی تھی، اعضا کو نکالا نہیں جاتا تھا اور اندر کی بجائے بیرونی جسم پر توجہ مرکوز کی جاتی تھی، مگر اب جو شواہد دریافت ہوئے ہیں وہ دنگ کردینے والے ہیں، درحقیقت اس طرح کا حنوط کرنے کا عمل اس زمانے کے ایک ہزار سال بعد کی حنوط شدہ لاشوں میں دیکھنے میں آیا۔

یہ اور دیگر انکشافات نیشنل جیوگرافک کی ایک نئی سیریز میں کیے جائیں گے جس کا آغاز 7 نومبر سے ہورہا ہے۔

یہ حنوط شدہ لاش Saqqara کے ایک پرتعیش مقبرے سے دریافت ہوئی تھی اور جب سے اس پر تحقیق جاری تھی۔

ماہرین کے مطابق یہ لاش اعلیٰ خاندان کے کسی فرد کی تھی جس کا شاہی خاندان سے تعلق تھا۔

Read Comments