Dawn News Television

شائع 25 نومبر 2021 10:16am

ڈراما ساز سیما غزل پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا، حکومت سے مدد کی اپیل

معروف ڈراما ساز، کہانی نویس و شاعرہ سیما غزل نے پھیپھڑوں کے مرض کے علاج کے لیے حکومت سے تعاون کی اپیل کردی۔

سیما غزل کا شمار ملک کی نامور لکھاریوں میں ہوتا ہے، انہوں نے زمانہ طالب علمی میں ہی لکھنا شروع کیا تھا اور انہوں نے نہ صرف افسانے اور شاعری لکھی بلکہ انہوں نے متعدد کامیاب ڈرامے بھی لکھے۔

زائد العمری سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے سیما غزل پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہیں اور اس وقت بھی وہ زیر علاج ہیں۔

انہوں نے علاج کے لیے حکومت پاکستان اور صدر مملکت عارف علوی سمیت وزیر اعظم سے تعاون کی اپیل بھی کی ہے۔

اداکار شمعون عباسی نے انسٹاگرام پر سیما غزل کی علالت سے متعلق ایک نیوز چینل کی خبر کو شیئر کرتے ہوئے حکومت سے ان کی مدد کرنے کی اپیل کی۔

نیوز چینل کی رپورٹ میں سیما غزل نے بتایا کہ وہ کچھ عرصے سے پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہیں اور ان کے علاج پر 50 لاکھ روپے تک کا خرچہ ہوگا۔

ڈراما ساز کے مطابق ان کے پھیپھڑوں کا ٹرانسپلانٹ ہوگا جو کہ بیرون ملک ہی ہوگا،۔

سیما غزل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے انہیں پڑوسی ملک بھارت یا پھر امریکا جانے کی تجویز دی ہے مگر ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہے، اس لیے انہوں نے صدر مملکت اور حکومت سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے۔

ویڈیو میں سیما غزل کو گھر پر آکسیجن کے ساتھ بسترے پر علیل حالت میں دیکھا جا سکتا تھا، رواں ماہ تین نومبر کو انہیں کراچی کے الشفا ہسپتال میں داخل بھی کرایا گیا تھا، جہاں وہ کچھ عرصہ داخل رہی تھیں۔

سیما غزل نے 1970 کے بعد کم عمری میں ہی بطور شاعرہ اپنی پہچان بنائی، جس کے بعد انہوں نے افسانے بھی لکھنا شروع کیے۔

سیما غزل نے 1986 میں اس وقت کے مقبول خواتین کے ڈائجسٹ ’دوشیزہ‘ میں بطور ایڈیٹر کیریئر کا آغاز کیا اور ایک دہائی سے زیادہ وقت وہاں ذمہ داریاں ادا کرتی رہیں۔

’دوشیزہ‘ کی ایڈیٹر شپ کے عرصے کے دوران انہوں نے 5 ہزار سے زائد کہانیاں لکھیں، جس کے بعد 1990 کی دہائی میں انہوں نے ڈرامے بھی لکھنا شروع کیے اور ان کے ڈراموں کو پسند کیا جانے لگا۔

سیما غزل کا تعلق ادبی کھرانے سے ہے اور ان کے والد سمیت ان کے کزن، چچا اور خاندان کی دیگر خواتین بھی ادب اور شوبز سے وابستہ رہی ہیں۔

Read Comments