Dawn News Television

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2022 08:25pm

اسرائیلی صدر کا تعلقات بحال کرنے کے لیے ترکی کا دورہ

اسرائیل کے صدر نے انقرہ میں ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ملاقات کی، یہ 2007 کے بعد کسی اسرائیلی سربراہ کا ترکی کا پہلا دورہ ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان منقطع تعلقات کو بحال کرنا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ کے ترکی کے دورے کا منصوبہ روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے کئی ہفتے پہلے سے طے شدہ تھا، لیکن حالیہ دنوں میں اسرائیل اور ترکی دونوں نے تنازع کے لیے حل کے لیے نمایاں کوشش کی ہے اس لیے بات چیت کے دوران اس معاملے پر بھی بات چیت ہوسکتی ہے۔

تاہم صیہونی ریاست اسرائیل اور ترکی، جو مسئلہ فلسطین کے حل کا بھرپور حامی ہے، دونوں ممالک کے درمیان ایک دہائی سے زیادہ سفارتی ناچاقی کے بعد دوطرفہ معاملات پر بات چیت کا زیادہ امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کیلئے فلسطینیوں کی حمایت ترک نہیں کریں گے، ترکی

اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے دورہ ترکی پر روانگی سے قبل کہا تھا کہ ہم ہر چیز پر متفق نہیں ہوں گے اور اسرائیل اور ترکی کے درمیان تعلقات یقینی طور پر حالیہ برسوں میں اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں اور ہمارے تعلقات اتنے اچھے نہیں رہے۔

ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے پہلے انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام معاملات کے باوجود ہم اپنے تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے اور انہیں محتاط انداز میں استوار کرنے کی کوشش کریں گے۔

جس جہاز پر اسرائیلی صدر دورہ ترکی کے لیے روانہ ہوئے اس پر ترک زبان میں امن اور تعاون لکھا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی صدر مارچ میں ترکی کا دورہ کریں گے، طیب اردوان

لینڈنگ کے بعد آئزک ہرزوگ اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے مصطفیٰ کمال اتاترک کے مقبرے کا دورہ کیا، اس موقع پر اسرائیلی صدر نے اپنے تحریر کردہ ایک پیغام میں ترکی کے پہلے صدر کو تعاون کا راستہ منتخب کرنے پر ایک دور اندیش رہنما قرار دیتے ہوئے ان کی تعریف کی۔

خیال رہے کہ 2010 میں غزہ کی پٹی میں امداد لے کر ناکہ بندی کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرنے والے ترکی کے ایک بحری جہاز پر اسرائیلی حملے میں 10 شہریوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔

Read Comments