انہوں نے کہا کہ اگرچہ دنیا بھر میں لوگ احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسکس کا استعمال اور سماجی دوری سے بیزاری محسوس کررہے ہیں مگر وائرس اب بھی پھیل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کے علاج کے لیے منہ کے ذریعے دی جانے والی ادویات کی اہمیت پر روشنی بھی ڈالی کیونکہ ان کے خیال میں اب بھی امکان ہے کہ متعدد افراد اس وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ بوسٹر ڈوز کے استعمال سے گریز، ویکسینیشن نہ کرانا یا کسی ایسے فرد سے ملنا ہوسکتا ہے جس نے ویکسینز کا استعمال نہ کیا ہو۔
ان کا کہنا تھا 'یہی وجہ ہے کہ ٹریٹمنٹ کا کردار انتہائی اہم ہوسکتا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ فائزر کا مقصد فلو شاٹ کی طرح سالانہ بنیادوں پر استعمال ہونے والی کووڈ ویکسین کو تیار کرنا ہے۔
مگر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں توقع نہیں کہ بیشتر افراد ہر سال ویکسین کی خوراک استعمال کرنے کی تجویز پر عمل کریں گے۔
البرٹ بورلا نے خطاب کے دوران ٹرمپ اور بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کے طریقہ کار میں فرق پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ فائزر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے آپریشن وار اسپیڈ کے تحت رقم وصول کرنے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آپریشن وار اسپیڈ امریکی حکومت کی جانب سے کووڈ 19 ویکسینز کی تیاری کو تیز کرنے اور امریکی عوام تک پہنچانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔
اسی طرح فائزر سی ای او نے 13 مارچ کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنستریشن میں ویکسین کی چوتھی خوراک کا ڈیٹا جمع کرایا جارہا ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ ویکسین کی چوتھی خوراک بیماری سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔
فائزر اور موڈرنا ویکسینز کا بوسٹر ڈوز لوگوں کو اومیکرون قسم سے مناسب تحفظ فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے، تحقیق
کورونا وائرس کی وبا کے پہلے سال کے دوران دنیا بھر میں ڈپریشن اور انزائٹی کی شرح میں 25 فیصد اضافہ ہوا، ڈبلیو ایچ او