کورونا وائرس کی وبا کو 2 سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے اور اس حوالے سے ویکسین تیار کرنے والی فائزر کمپنی کے سی ای او البرٹ بورلا نے کہا ہے کہ دنیا کو کووڈ 19 کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا۔

ایس ایکس ایس ڈبلیو ایونٹ کے دوران لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فائزر کے سی ای او نے کہا 'میرے خیال میں ہم اس وائرس کے ساتھ اسی طرح رہ سکتے ہیں جیسے ابھی سیکڑوں وائرسز کے ساتھ رہ رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ دنیا بھر میں لوگ احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسکس کا استعمال اور سماجی دوری سے بیزاری محسوس کررہے ہیں مگر وائرس اب بھی پھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کے علاج کے لیے منہ کے ذریعے دی جانے والی ادویات کی اہمیت پر روشنی بھی ڈالی کیونکہ ان کے خیال میں اب بھی امکان ہے کہ متعدد افراد اس وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ بوسٹر ڈوز کے استعمال سے گریز، ویکسینیشن نہ کرانا یا کسی ایسے فرد سے ملنا ہوسکتا ہے جس نے ویکسینز کا استعمال نہ کیا ہو۔

ان کا کہنا تھا 'یہی وجہ ہے کہ ٹریٹمنٹ کا کردار انتہائی اہم ہوسکتا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ فائزر کا مقصد فلو شاٹ کی طرح سالانہ بنیادوں پر استعمال ہونے والی کووڈ ویکسین کو تیار کرنا ہے۔

مگر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں توقع نہیں کہ بیشتر افراد ہر سال ویکسین کی خوراک استعمال کرنے کی تجویز پر عمل کریں گے۔

البرٹ بورلا نے خطاب کے دوران ٹرمپ اور بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کے طریقہ کار میں فرق پر بھی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ فائزر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے آپریشن وار اسپیڈ کے تحت رقم وصول کرنے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

آپریشن وار اسپیڈ امریکی حکومت کی جانب سے کووڈ 19 ویکسینز کی تیاری کو تیز کرنے اور امریکی عوام تک پہنچانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

اسی طرح فائزر سی ای او نے 13 مارچ کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنستریشن میں ویکسین کی چوتھی خوراک کا ڈیٹا جمع کرایا جارہا ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ ویکسین کی چوتھی خوراک بیماری سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا 'اس وقت ہمیں لگتا ہے کہ چوتھی خوراک ضروری ہے۔ تیسری خوراک سے ملنے والا تحفظ کووڈ سے ہسپتال میں داخلے اور موت کے خطرے سے بچانے کے لیے بہترین ہے، مگر بیماری سے بچانے کے لیے وہ اتنا اچھا نہیں'۔

البرٹ بورلا نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے ایک نئی ویکسین کو تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو وائرس کی تمام اقسام بشمول اومیکرون سے تحفظ فراہم کرے گی، جبکہ اس سے کم از کم ایک سال تک تحفظ مل سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اومیکرون وائرس کی پہلی قسم ہے جو مدافعتی تحفظ پر حملہ آور ہونے کے قابل ہے، ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ویکسین سے ملنے والے تحفظ کا دورانیہ بہت زیادہ طویل نہیں ہوتا۔

تبصرے (0) بند ہیں